لاہور ہائی کورٹ نے راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے پروجیکٹ کالعدم قرار دے دیا۔
عدالتِ عالیہ نے راوی اربن پروجیکٹ کے خلاف درخواستیں منظور کر لیں اور روڈا کے ترمیمی آرڈیننس کی دفعہ 4 بھی غیر قانونی اور آئین سے متصادم قرار دے دی۔
لاہور ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ راوی اربن ڈولپمنٹ پروجیکٹ کا ماسٹر پلان بنیادی دستاویز ہے، قانون کے تحت تمام اسکیمیں ماسٹر پلان کے ماتحت ہوتی ہیں۔
عدالت کا حکم میں کہنا ہے کہ ماسٹر پلان کے بغیر بنائی گئی کوئی بھی اسکیم غیر قانونی ہوتی ہے، روڈا ترمیمی آرڈیننس کی دفعہ 4 آئین کے آرٹیکل 144 اے سے متصادم ہے۔
اپنے حکم میں لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ روڈا کا ترمیمی آرڈیننس آئین کے لوازمات پورے کرنے میں ناکام رہا ہے، یہ آرڈیننس آئین سے متصادم اور غیر قانونی ہے۔
عدالتِ عالیہ کا اپنے حکم میں یہ بھی کہنا ہے کہ زرعی اراضی اس وقت لی جا سکتی ہے جب باقاعدہ ایک لیگل فریم ورک موجود ہو۔