تحریر: عالیہ کاشف عظیمی
ماڈلز:نمرہ اور عُمر
شالز: شال باف، لاہور
آرایش: دیوا بیوٹی سیلون
عکّاسی:عرفان نجمی
لے آؤٹ: نوید رشید
موسمِ سرما میں جب جاڑے کا حُسن ہر سُو رنگینی و دِل کشی بکھیر رہا ہو تو سردی سے بچنے کے لیے جہاں سوئیٹرز، جیکٹس وغیرہ زیبِ تن کیے جاتے ہیں، وہیں نرم و گرم شالز کا استعمال بھی عام ہے۔ کشمیر میں ڈوگرہ راج کے سیاسی و معاشی ظلم و ستم سے تنگ آکر جب شال بافی کے ماہر ہنر مند خاندان ہجرت کرکے پنجاب کے قصبے جلال پور جٹاں، ضلع گجرات آبسے، تو یہاں انہوں نے اپنے اس ہنر کو عروج تک پہنچایا۔ تب ہی یہاں کی تیارکردہ کشمیرا، انگورا اور پشمینہ شالز برِّصغیر اور وسط ایشیا تک کے مُمالک میں پسند کی جاتی ہیں۔
یہاں کے ہنرمند نہایت باریک اونی دھاگے سے کم وزن کی ایسی دیدہ زیب شالز تیار کرتے ہیں کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔ عام طور پر مَردانہ شال ڈیڑھ گز چوڑی، تین گز لمبی ہوتی ہے اور اس کا وزن تقریباً350گرام ہوتا ہے، جب کہ خواتین کے لیے ایک شال200گرام وزن میں تیار کی جاتی ہے۔ اور ہماری آج کی بزم ان ہی نرم و گرم، حسین و دیدہ زیب شالز کے انتخاب سے مرصّع ہے۔
ذرا دیکھیے،سفید شلوار قمیص کے ساتھ براؤن رنگ شال، جس کے بارڈرپر ہلکی سی کڑھت ہے، کیسی پیاری لگ رہی ہے، تو کریم رنگ شال بھی اچھا انتخاب ہے۔ پھر ایک انداز میں فی میل ماڈل نے کورل رنگ جینز اور سیاہ شارٹ شرٹ کے ساتھ فون رنگ شال کا، جس کے بارڈر پر گہرے رنگوں کی نفیس کڑھت ہے ، انتخاب کیا ہے، تو اسی طرح میل ماڈل نے سیاہ شلوار قمیص کے ساتھ آف وائٹ شال ، جب کہ فی میل ماڈل نے بلیو رنگ جینز اور نارنجی رنگ فُل سلیوز سوئیٹر کے ساتھ ڈارک براؤن رنگ شال منتخب کی ہے۔ پھر فی میل ماڈل کے پستئی اور سیاہ کے کنٹراسٹ میںاسٹائلش سے سوئیٹر کے ساتھ فون رنگ شال خوش گوار تاثر دے رہی ہے،تو سیاہ جینز اور آسمانی رنگ ٹیل اونی شرٹ کے ساتھ ہلکے رنگوں کے امتزاج میں اسٹرائپڈ شال کا بھی جواب نہیں۔
ان ہلکی پھلکی،نرم و گرم اسٹائلش شالز میں سے کوئی سی بھی چُن لیں، ہر ایک سےاعلیٰ ذوق کی داد پائیں گے۔