• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سامان چین سے انوائسنگ دبئی میں، دال میں کچھ کالا ہے، شوکت ترین


وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اب چپ کرکے تماشہ نہیں دیکھیں گے، ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیلی لانے میں کامیاب ہوں گے۔

ایک بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ سامان چین سے آتا ہے اور انوائسنگ دبئی سے ہوتی ہے، اندھے کو بھی سمجھ آجانا چاہیے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا ٹیکس اور زرمبادلہ ہمارے لیے بہت اہم ہے، پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے ہیں، جن تک پہنچ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ٹیکس،فارن ایکسچینج کے معاملات میں ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے، ان سب کاموں کو رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے، چیزوں کو آٹومیشن سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی ادارے ذمہ داری سے کام کررہے ہیں، اصلاحات کا کام جاری ہے، ہم نے ترقی کرنی ہے اور آگے جانا ہے، ملک کی ترقی کے لیے ہم پر عزم ہیں۔

شوکت ترین نے یہ بھی کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے، ٹیکسیشن اور زرمبادلہ پاکستان کے لیے انتہائی اہم جزو ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈرانوائسنگ ہورہی ہے، جس کے باعث ریونیو محصولات میں نقصان ہورہا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے، دال میں کچھ کالا ہے کہ سامان چین سے انوائسنگ دبئی میں ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں نے دبئی میں کمپنیاں کھولی ہوئی ہیں، وہاں سے انڈر انوائسنگ ہورہی ہے۔

قومی خبریں سے مزید