متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) پاکستان کے سابق سربراہ فاروق ستار نے آصف زرداری سے سیاست سیکھنے کا مشورہ دےد یا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے، سیاسی منظر نامے کو بھی سمجھو،آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی نئی پارٹی نہیں بنائی، میرا جینا مرنا ایم کیو ایم کی سوچ و فکر کے ساتھ ہے۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ یہ تحریک ہے، نظریہ ایک ہے، ہمارے مسائل ہیں، تنظیمی اختلافات ہیں، 26 جنوری کو بہادر آباد گیا، عزت،وقار اور تحریک کو بچانے گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ تحفظات کوایک طرف رکھ کر بہادرآباد گیا، اس وقت قوم مجھے اور خالد مقبول کو ایک ساتھ دیکھنا چاہتی ہے، ملاقات میں عامر خان میرے ساتھ بیٹھے۔
ایم کیو ایم کے سابق سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اپنی ساری حمایت خالد مقبول کو دینے گیا تھا، جیل بھرو تحریک شروع کریں تو میں جاؤں گا، اسی طرح مخالفین کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خالد مقبول بھائی تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، آپ صرف میرا ہاتھ پکڑ کر کہہ دیتے کہ میں آپ کو جانے نہیں دوں گا۔
فاروق ستار نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے سہولت کار اور بارہ گروپ خالد مقبول اور مجھے ملوانے کی کوشش کر رہے ہیں، مجھے کونسی سربراہی چاہیے، آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہوں۔
اُن کاکہنا تھا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ نے بھی اتحاد کی بات کی ہے، سب کو ملانے کا موقع اللہ نے دیا ہے، یہ ٹرین اگر نکل گئی تو پھر پتا نہیں کب اسٹیشن پر آئے گی۔
ایم کیو ایم کے سابق سربراہ نے کہا کہ بلدیاتی نظام بااختیار ہونا ہر پاکستانی کا مسئلہ ہے، پاکستان کے آئینی ادارے نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے، تمام بلدیاتی امور میئر کے ماتحت ہونےچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے متعلق عدالت میں درخواست دائر کریں تو آبادی کا مکمل نمبر سامنے آئے گا، کوٹہ سسٹم کا معاملہ بھی اسی طرح حل ہوسکتا ہے۔