• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین نےجاپان کے ساحل کے نیچے ایک آتش چٹان دریافت کی ہے جو ایک طرح سے مقنا طیس سلاخ کا کردار ادا کرتے ہوئے طاقت ور زلزلوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس چٹان کو’ ’کومانو پلوٹون‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے تھری ڈی نقشے سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیکٹانوک پلیٹوں کی توانائی اس چٹان کی اطراف پہنچتی ہے اور دھیرے دھیرے جمع ہورہی ہے۔

اس تحقیق سے جاپان میں رونما ہونے والے زلزلوں کی پیش گوئی کرنا ممکن ہو گا اور دوسری جانب آتشیں چٹان اور ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان ربط جاننے میں بھی مدد ملے گی۔ اہم یہ بات حتمیٰ طور پر تو نہیں کہہ سکتے کہ مستقبل میں کہاں اور کس وقت زلزلے آئیں گے لیکن ڈیٹا اور ماڈلنگ سے اس کا درست اندازہ ضرور لگایا جاسکتا ہے۔ بحری ارضی سائنس وٹیکنالوجی ایجنسی کے سائنس داں ،سیوشی کوڈیرا کے مطابق 2006 میں سائنسدانوں نے کیومانو پلوٹان پر توجہ دی تھی جو پگھلے ہوئے ارضی مادّے سے بنی ایک چٹان ہے۔

پلوٹون اس چٹان کو کہتے ہیں جو زیر زمین دیگر پتھروں کو ہٹا کر ایک ابھار کی صورت میں باہر پھوٹتی ہے اور دھیرے دھیرے سرد ہوکر سخت ہوجاتی ہے۔ زلزلہ جاتی عکس نگاری سے معلوم ہوا کہ نانکائی سبڈکشن زون میں ایک ارضیاتی پلیٹ دوسری پلیٹ میں دھنس رہی ہے جسے سبڈکشن کا عمل کہا جاتا ہے۔

اس سے پلیٹوں پر توانائی جمع ہوتی رہتی ہے اور زلزلوں کی وجہ بنتی ہے، پھر معلوم ہوا کہ ایک مقام پر پلوٹون چٹان موجود ہے۔ ماہرین نے 20 سال کا ڈیٹا جمع کیا اور پلوٹون چٹان کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی مزید نقشہ سازی کی۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
ٹیکنالوجی سے مزید