• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاپان میں پہننے کے قابل شمسی جیکٹس متعارف

---تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
---تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

جاپان میں پہلی بار ایسی خصوصی جیکٹس متعارف کروائی گئی ہیں جو شمسی توانائی سے چلنے والے پنکھوں سے لیس ہیں، یہ جیکٹس جدید الٹرا سِلم، لچکدار اور ہلکے وزن والے سولر پینلز سے تیار کی گئی ہیں جو پہننے والے کو گرمی میں ٹھنڈک فراہم کرتی ہیں۔

ہر سولر پینل کا وزن صرف 4 گرام ہے یعنی ایک عام کاغذ کے ٹکڑے سے بھی کم، ان جیکٹس میں استعمال ہونے والی فلمیں پروواسکائٹ (Perovskite) مادے سے تیار کی گئی ہیں، جو کم روشنی، سایہ، بادل اور بارش میں بھی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ پینلز انتہائی لچکدار اور ہلکے ہیں، انڈور لائٹس جیسے ایل ای ڈی اور فلوروسینٹ روشنی میں بھی کام کرتے ہیں، 21.2 فیصد توانائی کو بجلی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ دنیا میں پروواسکائٹ سولر سیلز کو پہننے والے لباس میں استعمال کیا گیا ہے۔

پروجیکٹ کے سربراہ شِن ایچیرو فوکی کا کہنا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ایسی جگہوں پر کام کرنے والے افراد جہاں بجلی حاصل کرنا مشکل ہو، اس طرح کے لباس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

ایکسپو میں صرف جیکٹس ہی نہیں بلکہ پولینڈ کی Saule Technologies نے شمسی اسمارٹ پولز نصب کیے ہیں جو اسٹریٹ لائٹس، کیمرے اور وائرلیس چارجنگ کو بجلی دیتے ہیں۔

اگرچہ پروواسکائٹس میں بے شمار خوبیاں ہیں، لیکن ان کی سب سے بڑی کمزوری جلد خراب ہونا ہے، گرمی، نمی یا دھوپ کے مسلسل سامنا کرنے پر ان کی کارکردگی چند مہینوں میں کم ہو سکتی ہے۔

ماہرین اس مسئلے کے حل کے لیے مختلف تحفظاتی طریقے اور شیشے کی تہیں استعمال کر رہے ہیں۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید