• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمد شامی گرل فرینڈ کے بچوں کو مہنگے تحائف دیتے ہیں، بیٹی کو نہیں پڑھاتے، سابق اہلیہ

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی کی سابق اہلیہ حسین جہاں کا کہنا ہے کہ شامی اپنی گرل فرینڈز کے بچوں کو مہنگے تحائف دیتے ہیں، بیٹی کی تعلیم اور اخراجات کیلئے کچھ نہیں کرتے۔

سابق ماڈل حسین جہاں نے 2014ء میں محمد شامی سے شادی کی تھی، اس جوڑے کے ہاں 2015ء میں بیٹی آئرا کی پیدائش ہوئی، حسین جہاں نے 2018ء میں محمد شامی پر گھریلو تشدد، زنا اور جہیز کے لیے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ 

محمد شامی کی سابق اہلیہ نے سوشل میڈیا پر الزام لگایا کہ شامی اپنی بیٹی آئرا کو اچھے اسکول میں داخلہ نہیں دلوانا چاہتے۔

حسین جہاں نے فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر  بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اللّٰہ کے کرم پر آج میں بہت خوش ہوں، کیونکہ دشمنوں نے چاہا تھا کہ میری بیٹی کا اچھے اسکول میں داخلہ نہیں ہو، مگر اللہ کے فضل سے میری بیٹی کا اچھے انٹرنیشنل اسکول میں داخلہ ہوگیا ہے، شکر الحمداللّٰہ۔‘‘ 

انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کے والد نے بڑی کوشش کی تھی کہ اس کی تعلیم کسی اچھے اسکول میں نہیں ہو، جس بیٹی کا باپ ارب پتی ہو وہ صرف عورتوں کے چکر کی وجہ سے اپنی بیٹی کی زندگی سے کھلواڑ کر رہا تھا اور اپنی گرل فرینڈز کے بچوں کو بڑے سے بڑے اسکولوں میں پڑھا رہا ہے۔ کچھ عورتوں کو لاکھوں روپے والی بزنس کلاس  فلائٹ میں گھما رہا ہے مگر بیٹی کی پڑھائی کیلئے پیسے نہیں نکال رہا تھا۔

حسین جہاں نے مزید لکھا کہ اللّٰہ کا شکر ہے کہ ملک میں قانون ہے ورنہ پتا نہیں ہمارے ساتھ کیا ہوتا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ طلاق کے کیس میں کلکتہ ہائیکورٹ نے بھارتی کھلاڑی  محمد شامی کو اپنی اہلیہ حسین جہاں اور بیٹی آئرا کو ماہانہ 4 لاکھ روپے دینے کا حکم دیا تھا۔

عدالت کا محمد شامی کو حکم دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حسین جہاں کو ماہانہ ڈیڑھ لاکھ جبکہ بیٹی کو ڈھائی لاکھ روپے دینے ہوں گے۔

عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ محمد شامی رضاکارانہ طور پر بیٹی کے تعلیمی یا دیگر اخراجات میں حصہ ڈالنے کے لیے آزاد ہیں۔

حسین جہاں نے عدالت کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنے لیے 7 لاکھ روپے ماہانہ اور اپنی بیٹی کے لیے 3 لاکھ روپے کا معاوضہ دیے جانے کی درخواست دائر کی تھی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید