• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چلی میں ٹیلی اسکوپ سے تیسرا برف پر مشتمل شہاب ثاقب دریافت

ناسا نے چلی میں دریافت کیے گئے تیسرے بین النجمی برفانی شہاب ثاقب کی تصدیق کردی۔

ناسا نے ایک نئے بین السیاراتی (Interstellar) شہاب ثاقب کی موجودگی کی توثیق کی ہے جو ہمارے شمسی نظام سے گزر رہا ہے، یہ دریافت چلی میں موجود ایٹلاس سروے ٹیلی اسکوپ کے ذریعے یکم جولائی 2025ء کو کی گئی۔

یہ خلائی جسم برف اور گیس پر مشتمل ہے اور اپنی ساخت کے لحاظ سے ایک برفانی گولا یا icy snowball کی مانند ہے، یہ تیسرا ایسا شہاب ثاقب ہے جسے ماہرین نے کسی دوسرے ستاروی نظام سے آتے ہوئے دیکھا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ شہاب ثاقب زمین سے محفوظ فاصلے سے گزر رہا ہے اور فی الحال کسی بھی قسم کے خطرے کا باعث نہیں ہے۔

ایٹلاس ٹیلی اسکوپ جو کہ چلی کے ریو ہرٹاڈو میں واقع ہے، یہ خاص طور پر ایسے اجسام کی نگرانی کے لیے بنائی گئی ہے جو مستقبل میں زمین سے ٹکرا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل دو بین النجمی شہاب ثاقب دریافت کیے جا چکے ہیں پہلا 2017ء میں اور دوسرا 2019ء میں، یہ نئی دریافت اس فہرست میں تیسرے مہمان شہاب ثاقب کا اضافہ کرتی ہے جو کائنات کے کسی اور نظام سے آیا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید