پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملنے والےصوبائی وزراء سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا۔
ترجمان ترین گروپ سعید اکبر نوانی کا کہنا ہے کہ آصف نکئی اور اختر ملک نے ہم سے ملاقات کی لیکن وہ کبھی بھی گروپ کا حصہ نہیں رہے۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ آصف نکئی، اختر ملک، صمصام بخاری، ہاشم ڈوگر کبھی بھی ترین گروپ کے ممبر نہیں رہے۔
ترجمان ترین گروپ سعید اکبر نوانی نے کہا کہ وزیر اعظم سے نہ ملنے کا فیصلہ جہانگیر ترین کی ہدایت کے بعد کیا۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ ہمیں پتا ہے جب کسی بھی حکومت کے خلاف اسٹینڈ لیا جائے تو مشکلات ہوتی ہیں، گزشتہ روز سے ہمارے بھائی اجمل چیمہ کی ٹرانسپورٹ اور پمپس بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی میں ہیں، اختلافات کی بنیاد پر جہانگیر ترین کو جوائن کیا، جس آدمی کا ہم کہتے تھے وزیراعظم نے بعد میں ان سے استعفیٰ لیا، وزیر اعظم کے فیصلے سے ثابت ہوا ہمارا مؤقف ٹھیک تھا۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ اب بھی ثابت ہوگا کہ ہمارا موقف ٹھیک ہے، ہمارے مؤقف کو مان لیا جائے یا دلیل سے ہمیں غلط ثابت کیا جائے۔
ترجمان جہانگیر ترین گروپ نے کہا کہ مشاورت جاری ہے، روز صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے کبھی بھی کسی کو انکار نہیں کرنا چاہیے، ہمارے گروپ میں سے ابھی کسی کا نام وزیراعلیٰ کے لیے نہیں آیا، ابھی ہماری اس حوالے سے کوئی مشاورت بھی نہیں ہوئی۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ علیم خان ہمارے لیے محترم ہیں اور ہمارے گروپ کا حصہ ہیں، پرویز الہٰی ہمارے اسپیکر ہیں، ہمارے دوست ان کے کہنے پر ان سے ملے، سیاست میں نو ریٹرن کا لفظ نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے کچھ اراکین نے بزدار کو ہٹانے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے، اسی سلسلے میں صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
پنجاب کے وزیر آصف نکئی کے بعد صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کا اعلان کیا۔
صمصام بخاری نے کہا کہ وہ آج ایوان وزیراعلیٰ میں وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل آصف نکئی نے کہا تھا کہ وہ سو فیصد عمران خان کے ساتھ ہیں۔
گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جہانگیر ترین گروپ کے سردار خرم لغاری نے بھی مائنس عثمان بزدار کا فیصلہ مسترد کردیا تھا۔