فیصل آباد میں جہانگیر ترین گروپ میں شامل صوبائی وزیر اجمل چیمہ کی ٹرانسپورٹ سروس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بسوں کو بند اور دو پیٹرول پمپ سیل کر دیے گئے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معمول کی کارروائی ہے کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔
صوبائی وزیر اجمل چیمہ کی ٹرانسپورٹ کمپنی کے منیجر کا کہنا ہے کہ ان کی مختلف روٹس پر 12 بسیں بند کی گئی ہیں اور مزید بند کی جارہی ہیں۔
کمپنی منیجر کے مطابق ان سے کہا جارہا ہے کہ کارروائی کرنے کا اوپر سے حکم آیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی، اجمل چیمہ کے پٹرول پمپس کو اجازت نامے کے بغیر چلانے پر سیل کیا گیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فِٹنس سرٹیفکیٹ، روٹ پرمٹ اور دستاویزات نہ ہونے پر الگ الگ ٹرانسپورٹرز کی مختلف روٹس کی مسافر بسوں کو بند کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آج کل ملکی سیاست میں تحریک انصاف کا جہانگیر ترین گروپ فعال کردار ادا کررہا ہے۔
دوسری جانب ترین گروپ کے کچھ اراکین نے بزدار کو ہٹانے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے، اسی سلسلے میں صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
پنجاب کے وزیر آصف نکئی کے بعد صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کا اعلان کیا۔
صمصام بخاری نے کہا کہ وہ آج ایوان وزیراعلیٰ میں وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل آصف نکئی نے کہا تھا کہ وہ سو فیصد عمران خان کے ساتھ ہیں۔
گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جہانگیر ترین گروپ کے سردار خرم لغاری نے بھی مائنس عثمان بزدار کا فیصلہ مسترد کردیا تھا۔
اپنے ایک بیان میں خرم لغاری کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کسی ایک فرد کا تو ہوسکتا ہے سب کا نہیں ہے۔
خرم لغاری کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ کے ساتھ کھڑے ہیں، عثمان بزدار کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مائنس بزدار کی بات کرنے والے اب بھی کابینہ کا حصہ ہیں، اپنی اسمبلی بچائیں، مائنس عثمان بزدار کی سوچ تبدیل کی جائے۔