وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ انصار الاسلام کے لوگ پیچھے آرہے ہیں، نتیجہ آپ بھگتیں گے، کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے پانچ گھنٹے مذاکرات کئے کہ ان لوگوں کو ہمارے حوالے کردیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ انصار الاسلام کے لوگ پیچھے بھی آرہے ہیں، ان لوگوں کے دروازوں کو تالے لگائے ہیں، باہر سے لوگ آرہے ہیں ہم کوشش کریں گے انہیں روک لیا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز ایم این اے کے لیے ہیں، یہ ایم این ایز کے شیلٹر میں آئے ہیں، حالات خراب کررہے ہیں، عدم اعتماد میں ان کے پاس لوگ نہیں ہیں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سویلین فورس کو اجازت نہیں دی جاسکتی، پارلیمنٹ لاجز ممبران کے لیے ہیں، انہیں پارلیمنٹ لاجز میں رہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
شیخ رشید نے کہا کہ انصار الاسلام کے رضاکار پولیس غفلت سے پارلیمنٹ لاجز آئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز کے اندر آپریشن کرکے جے یو آئی ف کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ دیا، جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ پر تشدد کیا۔
پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیق سے بھی پولیس اہل کار گتھم گتھا ہوگئے،پولیس کے نقاب پوش اہل کار جے یو آئی کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی کو بھی گرفتار کر کے لے گئے۔
جمعیت علماء اسلام کی رضا کار تنظیم انصار الاسلام کے دس سے بارہ کارکنوں کو بھی گرفتار کرلیا، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، انصار الاسلام کے رضا کار اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کے لیے پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے شاہراہیں بند کرنے کی اپیل کردی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے ایم ایز کو پولیس کے ذریعے اغواء کیا جائے گا، آج ہمارے لاجز پر حملہ کیا گیا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے رضا کار یہاں رضاکارانہ پہنچے، رضا کاروں کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا جس پر اعتراض کیا جاسکے۔