اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز کے اندر آپریشن کرکے جے یو آئی ف کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ دیا، جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ پر تشدد کیا۔
پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیق سے بھی پولیس اہل کار گتھم گتھا ہوگئے،پولیس کے نقاب پوش اہل کار جے یو آئی کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی کو بھی گرفتار کر کے لے گئے۔
جمعیت علماء اسلام کی رضا کار تنظیم انصار الاسلام کے دس سے بارہ کارکنوں کو بھی گرفتار کرلیا، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، انصار الاسلام کے رضا کار اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کے لیے پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے ۔
انصار الاسلام کے کارکنوں کی جانب سے پولیس کے ساتھ مزاحمت کی گئی، پولیس نے سینیٹر کامران مرتضی پر بھی تشدد کیا، جبکہ پولیس جے یو آئی کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی کو بھی گرفتار کر کے لے گئی۔
انصار الاسلام کے رضاکاروں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرلیا گیا، پولیس نے مولانا جمال الدین اور مفتی عبداللّٰہ کو گرفتار کر لیا۔
آغا رفیع اللّٰہ کے ساتھ پولیس اہلکار گتھم گتھا ہوئے، مزیدنفری لاجز میں داخل ہوئی اور پولیس نے دروازہ توڑ کر آپریشن شروع کیا۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے شاہراہیں بند کرنے کی اپیل کردی۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے ایم ایز کو پولیس کے ذریعے اغواء کیا جائے گا، آج ہمارے لاجز پر حملہ کیا گیا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے رضا کار یہاں رضاکارانہ پہنچے، رضا کاروں کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا جس پر اعتراض کیا جاسکے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا گیا، دھاوا بولا گیا، ملک کو انارکی کی طرف لے جانے سے پہلے عمران اور اسپیکر استعفیٰ دیں۔
وزير داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ رضا کار پولیس کی غفلت سے پارلیمنٹ لاجز آئے، ایم این ایز کے شیلٹر میں آکر حالات خراب کیے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے پانچ گھنٹے مذاکرات کئے کہ ان لوگوں کو ہمارے حوالے کردیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ انصارالاسلام کے لوگ پیچھے بھی آرہے ہیں، ان لوگوں کے دروازوں کو تالے لگائے ہیں، باہر سے لوگ آرہے ہیں ہم کوشش کریں گے انہیں روک لیا جائے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی گرفتاری دینے کے لیے پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے۔
آصف زرداری کی پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کے آپریشن کی مذمت
سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کے آپریشن کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعظم خوف اور دہشت کے ذریعے اراکین پارلیمنٹ کو ہراساں کررہے ہیں، صرف جے یو آئی ممبر نہیں تمام اسمبلی ارکان کو ڈرانےکی کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی پولیس ہمارے ایم این ایز کو اغواء کرنا چاہتی ہے جن کے تحفظ کے لئے ہمارے رضاء کار پہنچے ہیں، ہم اپنے ایم این ایز کا تحفظ خود کرنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف کا پارلیمنٹ لاجز سے پولیس فورس کے فوری انخلاء کا مطالبہ
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ لاجز سے پولیس فورس کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ارکان پارلیمان کی رہائش گاہوں پر دھاوا غنڈہ گردی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ پر پولیس تشدد، گرفتاری اور بدسلوکی انتہائی قابل مذمت ہے، گرفتار ارکان کو فوری رہا کیا جائے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران نیازی بوکھلاہٹ، گھبراہٹ اور تحریک عدم اعتماد کے خوف میں پاگل پن پر اتر آئے ہیں، عمران نیازی ملک کو تصادم کی طرف لے جا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کا راستہ ہے، حکومت غیر آئینی، غیرقانونی اور غیرجمہوری رویے پر اتر آئی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کارروائی کی مذمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس آپریشن ثبوت ہے عمران خان گھبرا گیاہے، اراکین پارلیمان پر تشدد اور گرفتاریاں ناقابل برداشت ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان بس بہت ہوگیا، ایسی آمرانہ کارروائیوں کا ردعمل حکومت کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوگا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان پولیس کے ذریعے اراکین پارلیمان کو ڈرانےکی کوشش میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی سیکیورٹی تنظیم انصار الاسلام کے پارلیمنٹ لاجز میں پہنچنے کے بعد پولیس پارلیمنٹ لاجز کے چوتھے فلور پر پہنچی، جہاں ایم این اے صلاح الدین ایوبی کے اسٹاف اور پولیس میں ہاتھا پائی ہوئی۔
پارلیمنٹ لاجز میں پولیس اور ایم این اے کے اسٹاف میں ہاتھا پائی کے دوران وہاں موجود رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق کا پاؤں دروازہ لگنے سے زخمی ہوگیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلام آباد پولیس کو عمران خان اور اس کی تیزی سے گرتی ہوئی حکومت کا آلہ کار بننے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ اس قسم کی پاگل پن پر مبنی کارروائیوں کا الزام اپنے سر لینا مناسب نہیں ہے، نقصان اٹھانا پڑے گا۔
رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایاز صادق صاحب کے پاس لاج میں بیٹھے میٹنگ کررہے تھے، ہمیں پتہ چلا کہ پولیس لاج میں داخل ہوگئی ہے، پولیس نے لاج کو گھیرا ہوا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے پولیس سے کہا تو یہ کہتے ہیں ان کے پاس کچھ لوگوں کے وارنٹ ہیں، ہم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ ایسے لاجز میں داخل نہیں ہوسکتے لیکن پولیس اہلکار اپنی ضد پر اڑے رہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ غیرقانونی ہے، تحریک عدام اعتماد کے معاملے میں لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے کا آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لیا۔
ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی چوک پر ناکہ انچارج، پارلیمنٹ لاجز کےانسپکٹر انچارج ، لائن آفیسر کو معطل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی سیکیورٹی تنظیم انصار الاسلام کے سیکیورٹی کارکن ڈی چوک پہنچے۔
پارلیمنٹ لاجز میں موجود اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کے لیے انصار الاسلام کی جانب سے یہ اہم اقدام اٹھایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں نے اپنے ارکان کے لاپتا کیے جانے اور سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انصار الاسلام کے کارکن اپوزیشن کے تمام ارکان کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔
مزید خبریں:
آسٹریلوی کھلاڑیوں کو دھمکی آمیز پیغامات
ٹورنٹو جانیوالی پرواز میں مسافر کو دل کا دورہ ڈرامہ نکلا، قومی ایئر لائن کو سوا کروڑ کا نقصان