مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے میں نیب کی مداخلت کا کوئی جواز نہیں۔
انہوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ملک میں احتساب کا مذاق جاری ہے۔
’’یہ دھمکیاں وزیرِ اعظم کو مہنگی پڑیں گی‘‘
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے کچھ ممبران کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے نوٹس آئے ہیں، یہ دھمکیاں وزیرِ اعظم عمران خان کو مہنگی پڑیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ جو اہلکار بھی اس کا حصہ بنے گا وہ اس کا ذمے دار ہو گا، کسی غیر قانونی حکم پر عمل کرنا بھی غیر قانونی ہے۔
’’عمران خان گالم گلوچ پر اتر آئے ہیں‘‘
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب آدمی کے پاس کچھ نہ رہے تو وہ گالم گلوچ پر اتر آتا ہے، وزیرِ اعظم عمران خان تو پہلے ہی گالم گلوچ پر اتر آئے ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں نیب کے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر پیش ہوئے۔
احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان نے ریفرنس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی روسٹرم پر آ گئے اور انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ بیرسٹر ظفر اللّٰہ کے آنے تک ٹرائل کا عمل آگے نہ بڑھایا جائے، قانونی معاملات کا تو مجھے علم نہیں ہے۔
’’پتہ چلا ہے نیب پراسیکیوٹر کی پروموشن ہو گئی‘‘
وکیلِ صفائی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے تحفظات جائز ہیں، ہمیں تو پتہ چلا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر کی بھی پروموشن ہو گئی ہے۔
نیب پراسیکیوٹر عثمان مرزا نے اس موقع پر کہا کہ ابھی تو میں احتساب عدالت میں ہی کیس دیکھ رہا ہوں۔
اس موقع پر احتساب عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا۔