پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینئر رہنما نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا 25 مارچ کو اجلاس طلب کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
ایک بیان میں نفیسہ شاہ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر قواعد و ضوابط کے مطابق 22 مارچ تک اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن کے مطابق 14 روز کی مدت 22 مارچ کو ختم ہوتی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کا 25 مارچ کو اجلاس طلب کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
پی پی کی رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ اسپیکر اسد قیصر تاخیری حربے استعمال کر کے آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے خلاف آئین شکنی کی سزا یا ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جاسکتی ہے۔
نفیسہ شاہ نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے 25 مارچ کو اجلاس طلب کرنے کے غیرآئینی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، اجلاس تاخیر سے بلانا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے سے بھاگنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن کے مطابق 14 روز کی مدت 22 مارچ کو ختم ہوتی ہے، اسپیکر قواعد و ضوابط کے مطابق 22 مارچ تک اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا 25 مارچ کو اجلاس طلب کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی تاخیری حربے استعمال کر کے آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔