• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسین ترین وادی، گبین جبہ کا سہ روزہ ’’سنو اسپورٹس اینڈ کلچرل فیسٹیول‘‘

پاکستان کے صوبے خیبرپختون خوا میں واقع ڈسٹرکٹ سوات کی وادیاں مالم جبّہ، مدین، بحرین اور میاندم وغیرہ قدرتی خُوب صُورتی و رعنائی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ یوں تو وہاں کا لگ بھگ ہر مقام ہی جنّت نظیر ہے، لیکن ان پُرفضا وادیوں میں حال ہی دریافت ہونے والی ایک نئی وادی، ’’گبین جبّہ‘‘ بھی اپنے بے مثال فطری خ حُسن و دل کشی کی وجہ سے ملکی و غیر ملکی سیّاحوں کے لیے ایک بہت پُرکشش سیّاحتی مقام کی حیثیت اختیار کرگئی ہے۔ 

سطحِ سمندر سے تین ہزار فٹ کی بلندی پر واقع اس دل کش وادی کی دریافت کے بعد لوگ بڑی تعداد میں وہاں کا رُخ کررہے ہیں، تو کثیر تعداد میں سیّاحوں کی آمد و رفت کے پیشِ نظر مقامی اور حکومتی سطح پر سیّاحت کے فروغ کے لیے مختلف کھیلوں کے مقابلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں رواں برس برف باری سیزن کے دوران 27 فروری کو ضلعی انتظامیہ سوات کے زیرِاہتمام ایک تین روزہ ’’سنو اسپورٹس اینڈ کلچرل فیسٹیول‘‘ کا اہتمام کیا گیا، جس کا افتتاح ڈپٹی کمشنر سوات، جنید خان نے کیا۔ 

اس موقعے پر ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ سیّاحت وثقافت تاشفین حیدر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، عرفان علی خان، ریاض علی خان، ڈائریکٹر یوتھ، خیبرپختون خوا، سلیم جان، ریجنل اسپورٹس آفیسر سوات، کاشف فرحان اور ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر، فرہاد علی سمیت مقامی باشندوں اور ملک بھر سے آئے سیّاحوں کی ایک کثیر تعداد وہاں موجود تھی۔ فیسٹیول میں ہائیکنگ، رسّا کشی، جوڈو، آرچری، ٹیک بال، بیڈمنٹن، ویٹ لفٹنگ، ووشواور باکسنگ سمیت دیگر روایتی و ثقافتی کھیلوں کے مقابلے کروائے گئے، جن میں قُرب و جوار اور مُلک کے دیگر شہروں سے آئے ہوئے کھلاڑیوں نے خصوصی شرکت کی۔ بعدازاں، مقابلوں میں پوزیشنز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں میڈلز اور کیش انعامات تقسیم کیے گئے۔ علاوہ ازیں، فیسٹیول میں روایتی کھانوں، مقامی و ثقافتی مصنوعات، ہینڈی کرافٹ، دست کاری کے اسٹالز کے علاوہ بچّوں کے لیے ایک پلے لینڈ کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا۔

فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سوات، جنید خان نے کہا کہ ’’وادئ گبین جبّہ اپنی انفرادیت، دل کشی کے باعث ملک گیر شہرت حاصل کرچکی ہے، لیکن اسے مزید پُرکشش اور حسین سیّاحتی مقام بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مختلف منصوبوں پر بہت تیز رفتاری سے کام بھی جاری ہے۔ ہم نہ صرف مُلکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس خطّےکو سیّاحت کے ایک بہترین مقام کے طور پر متعارف کروانے کے خصوصی اقدامات کررہے ہیں اور یہ فیسٹیول بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، اس کے انعقاد سے جہاں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، وہیں سیّاحوں کو بھی اس خُوب صُورت وادی کا رُخ کرنے کی ترغیب ملے گی۔ 

الحمدللہ، محکمہ سیّاحت، خیبرپختون خوا اور ضلعی انتظامیہ کی اَن تھک محنت اور سڑکوں کی تعمیر کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر کے سیّاح اس پُرفضا مقام پر نہ صرف کی غرض سے آرہے ہیں بلکہ ہمارے انتظامات کی تعریف بھی کررہے ہیں۔ اِن شاء اللہ تعالیٰ، ہم اگلےسال میاندم، اتروڑ سمیت دیگر سیّاحتی مقامات پر بھی بھی اسی طرح کے فیسٹیول منعقد کریں گے۔ اس وقت مالم جبّہ کے بعد یہ دوسرا بڑا ٹورازم ریزورٹ ہے، جہاں مُلک بھر سے بڑی تعداد میں سیّاح آرہے ہیں اور یہاں کےخُوب صُورت اور منفرد طرز کے کیمپنگ پاڈز میں قیام کو ترجیح دے رہے ہیں۔ بہرحال، اس وقت مقامی سنو اسپورٹس کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنا اور سنو ٹورازم کے فروغ کے لیے عالمی سطح کے ریزورٹس کی تعمیر اور مختلف ترقیاتی منصوبے ہماری اوّلین ترجیحات ہیں۔‘‘

سحر انگیز موسم اور خُوب صُورت برف پوش پہاڑوں کے درمیان منعقدہ اس سہ روزہ ثقافتی فیسٹیول میں کھیلوں کے مختلف مقابلوں کے ساتھ مقامی ثقافت کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے کی ایک بہترین کوشش کی گئی۔ مقامی ہنرمندوں کو، جہاں اپنی مصنوعات متعارف کروانے کا موقع ملا، وہیں رنگا رنگ تقریبات میں نام ور گلوکاروں نے اپنی پرفارمینس کا مظاہرہ بھی کیا۔ عمدہ فن کاروں، سُریلے گلوکاروں کی زبردست پرفارمینس اور موسیقی کی مسحور کن دُھنوں نے تین روز تک ایک سماں سا باندھے رکھا۔ 

اس فیسٹیول میں کشمیر، چترال اور گلگت بلتستان کی ٹیموں نے خصوصی طور پر شرکت کی اور مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں بھرپور جوش و خروش سے حصّہ لیا۔ نیز، پاکستان بھر سے آئے ہوئے سیّاحوں کا جوش و خروش بھی دیدنی تھا، جو نہ صرف قدرت کے حسین نظاروں سے لُطف اندوز ہوئے، بلکہ اسپورٹس کے مختلف مقابلوں کے ساتھ روایتی رقص، موسیقی، مشاعرے، میجک شو، مارشل آرٹ شو،ا سٹیج ڈراموں اور دیگر سرگرمیوں سے بھی خُوب محظوظ ہوئے۔