• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

‏وزیراعظم کے خطاب میں سرپرائز نہیں ملا، شیری رحمٰن


پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خطاب میں سرپرائز تو نہیں ملا، لیکن انہوں نے کارکنان کا دل رکھنے کے لئے ایک خط ضرور لہرایا۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعظم حکومت کےخلاف بیرونی سازش کا الزام لگا کر نیا بیانیہ بنا رہے ہیں، بیرونی سازش سے متعلق خط پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں کیوں پیش نہیں کیا؟۔

انہوں نے کہا کہ آپ خود کا شہید ذوالفقار علی بھٹو سے موازنہ نہیں کریں، شہید بھٹو کو کہا گیا تمہیں عبرت کا نشان بنادیں گے، وہ پھانسی چڑھ گئے لیکن ملک و عوام کے لئے آخری سانس تک ڈٹے رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے مبینہ خط ہوا میں لہرا کے جیب میں رکھ دیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو بننے کے لئے وژن، جرات اور ہمت چاہئے۔

سینیٹر شیری رحمٰن کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری نے روس کا دورہ کیا تھا، سی پیک کی بنیاد آصف علی زرداری نے رکھی تھی، امریکا سے بیسز آصف علی زرداری نے واپس لئے تھے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ آپ نے ملک و عوام کو تباہ کرنے کے سوا کیا کیا، جو آپ کے خلاف سازش ہوگی؟ اس نااہل اور نالائق حکومت کے خلاف کسی کو سازش کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے جلسہ کیا گیا تھا۔

جلسے میں وزیر اعظم عمران خان نے جیب سے خط نکال کر لہراتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزام نہیں لگارہا ہوں، ان کے پاس ثبوت کے طور پر خط موجود ہے، بہت سی باتیں ہیں، بہت جلد اور مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گی۔

قومی خبریں سے مزید