• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی ترجمانوں کا اجلاس، اندرونی کہانی سامنے آگئی


وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہوئے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق اجلاس میں ترجمانوں کو دھمکی آمیز خط پر بریفنگ دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ خط کا معاملہ اجاگر کریں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے گفتگو میں کہا کہ خط پاکستان کے خلاف سازش ہے، خط چیف جسٹس پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کردی ہے۔

ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم کو خط تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے خط ملا، دھمکی آمیز خط کا براہ راست تحریک عدم اعتماد سے تعلق ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں خط اس لیے پیش نہیں کرسکتے کیونکہ اپوزیشن کو اسپیکر اسد قیصر پر اعتبار نہیں۔

ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان نے گفتگو میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے اراکین نے رابطے شروع کردیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد واپسی ہوگی، آئندہ چند روز میں تمام تر صورتحال واضح ہو جائے گی۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ترجمانوں نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے پر سوالات ہوئے، جس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ ق لیگ کو وزارت اعلیٰ دینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کا مقابلہ پی ٹی آئی اور ق لیگ مل کر سکتے ہیں، بڑے مقصد کے حصول کے لیے مشکل اور بڑے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ذاتی مفاد کے لیے ضمیر فروش بن جاتے ہیں، عثمان بزدار نے باعزت طریقے سے وزارت اعلیٰ کی قربانی دی ہے، انہوں نے پی ٹی آئی منشور کو احسن طریقے سے آگے بڑھایا۔

قومی خبریں سے مزید