پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان تصادم کا خطرہ یا آئینی بحران پیدا نہ کریں، آئینی جمہوری طریقہ کار اپنایا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کھلاڑی ہار چکا، وہ پچ پر لیٹ کر رو رہا ہے، وزیراعظم کے ہار نہ ماننے کا مطلب یہ نہیں وہ ہارا نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ خارجہ پالیسی، معیشت اور اداروں پر حملہ آور ہے، ٹرک کا شوشہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی کوشش ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر وہ چاہتا ہے عوام کو ورغلائے، وزیراعظم جب ایسا کام کرتا ہے تو سارے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے فرائض کے مطابق ایک کام بھی نہیں کیا، عمران خان جاتے جاتے اداروں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ خط کا جھوٹ بول کر عوام کو ورغلانے کی کوشش ہورہی ہے، وزیر اعظم کی حیثیت سے ایسا کام کرنا ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان خان23 فروری کو روس گئے، کیا 23 فروری سے پہلے ہم شہباز شریف کے پاس یہ آپشن لے کر نہیں گئے؟ کیا ہمیں پہلے سے پتا تھا کہ آپ نے روس جانا تھا اور روس نے جنگ کرنی تھی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے جنوری میں عوامی مارچ اور عدم اعتماد کا فیصلہ کیا تھا، کیا ہمیں پہلے سے معلوم تھا کہ عمران خان نے روس جانا ہے، کیا ہمیں پہلے سے علم تھا کہ ان کے خلاف عالمی سازش ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے، ایسا جھوٹ تو بولیں جس پر کوئی بھروسہ تو کرسکے، ہماری کوشش ہے کہ عدم اعتماد پر امن طریقے سے ہو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نےعام ڈپلومیٹک پراسیس کو متنازع بنایا ہے، ملک گواہ ہےکہ ہم کئی سال سے سیاسی جدوجہد میں شریک ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ جھوٹ بولنا ہی ہےتو اتنا بولو کہ لوگ سچ مان سکیں، اس کے جھوٹ کے کوئی پاوں نہیں ہیں، پہلےکہتے تھے اپوزیشن نے ہمیں بہت بڑا تحفہ دیا، پھر کہنا شروع کر دیا عدم اعتماد عالمی سازش ہے، ان کو خودفیصلہ کرنا ہے یہ ہمارا تحفہ ہے یا عالمی سازش ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آئینی جمہوری پارلیمانی طریقہ کار کو متنازع نہ بنایا جائے، وزیراعظم سیف یا بیک ڈور ایگزٹ ڈھونڈنے کی بجائے اس عمل کا مقابلہ کریں، ہمارا اختلاف یہ ہے کہ آپ ایک سلیکشن کے ذریعے قوم پر مسلط کیے گئے، جب ہمارا عدم اعتماد کامیاب ہوجاتا ہے تو میرا اور آپ کا جھگڑا ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں، اداروں، اسپیکر سے اپیل ہے وقت آگیا ہے کہ سب ہوش کے ناخن لیں، ہم جمہوریت کی بحالی کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سب سمجھتے ہیں الیکشن ریفارمز کے بعد جلد سے جلد الیکشن ہونے چاہئیں۔