• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے حکومت کی حمایت کیلئے اداروں سے فون آتے تھے، اب نہیں آرہے، رہنما ایم کیو ایم


متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بیرونی سازش ثابت کردیں، ایم کیو ایم اُن کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی، پہلے حکومت کی حمایت کے لیے اداروں سے فون آتے تھے لیکن اب نہیں آرہے۔

جیونیوز کے پروگرام’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم نے بہت دیر سے بات کی، تحریک عدم اعتماد کے بعد بات کی گئی، آپ اپنے لوگوں تک بات نہیں پہنچا سکے، ورنہ وہ چھوڑ کر کیوں جاتے،  وقت کم رہ گیا ہے کل بھی وضاحت سے بتانا چاہیں تو بتا سکتے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیر اعظم کی بات پر قوم کا اعتبار کرنا ضروری ہے، ہم اعتبار کرنے کو تیار ہیں، قوم کے وقار اور سلامتی کا مسئلہ ہو تو ہم سب ساتھ ہیں۔

 رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ لوگوں کا مستقبل ایسی کشتی میں کیسے رکھ دیتا جس نے آگے جاکر تیرنا نہیں تھا، اہم قانون سازی ہوتی تو پی ٹی آئی ہم سے رابطہ نہیں کرتی تھی، نہ ہم نے وقت کا فائدہ اٹھایا ہے نہ فیصلہ جلدی میں کیا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بڑی اور اہم قانون سازی میں تو پی ٹی آئی نے کبھی ہم سے رابطہ نہیں کیا، ہمیں اس دفعہ کوئی کال نہیں آئی، لوگوں کے تبدیل ہونے سے پالیسی اور طریقہ کار میں تبدیلی آتی ہے ، فیصلہ پالیسی سے ہوتا ہے، پالیسی تبدیل ہوگئی تو ہم جیت جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کا جلسہ ہے تو کیا ہم بھی دو لاکھ لوگ لے آئیں، ہم نے آپ کے ساتھ رہنے کی قسم تو نہیں کھائی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بن جائیں کیس، پہلے بیرونی سازش ثابت تو ہوجائے، ہم آپ کیساتھ کھڑے ہوجائیں گے، عدالتی کمیشن بنائیں، قومی قیادت کو ساتھ بٹھائیں۔

 رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ زرداری صاحب کیساتھ شامل ہوتے ہوئے کہا ہے نہ اتحاد ہوا ہے نہ معاہدہ، مہاجروں کے ساتھ جو ظلم ہوا ہے اس کو منوایا ہے، ان کے انگوٹھے لگوائے ہیں، زرداری کو فوری جواب میں نے دیا تھا اسد عمر نے تو بہت سوچ سمجھ کر بعد میں جواب دیا۔

خالد مقبول نے کہا کہ اپنے مطالبے قومی قیادت سے منوائے ہیں ان سے انگوٹھے لگوائے ہیں، ہماری بات کراچی سے متعلق سب کو کرنا ہوگی یہی سچ ہے، ہم نے اس دفعہ اپنے آپ کو منوایا ہے بیچا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں جو جیت گئے ہیں انہیں جیت کا یقین نہیں آرہا، سب کو پتا ہے کراچی کی نمائندگی کس کے پاس ہے۔

قومی خبریں سے مزید