آئین پاکستان اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ طریقۂ کار کے مطابق شق 37 کی ذیلی شق 7 کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ مکمل ہونے اور اس کے منطقی انجام کو پہنچنے تک اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 95 کی ذیلی شق 4 کے مطابق قومی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت تحریک عدم کی منظوری دے تو وزیر اعظم اپنا عہدہ نہیں رکھ سکتے۔
قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کی شق 37 کی ذیلی شق 7 کے مطابق قرارداد کے منطقی انجام تک پہنچے اور ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔
قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے رول دوئم کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا جو اس طرح ہے:
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اسپیکر پانچ منٹ تک ہاؤس میں گھنٹیاں بجانے کی ہدایات دیں گے، تاکہ تمام اراکین ایوان میں پہنچ جائیں۔
گھنٹیاں بند ہوتے ہی لابی کے تمام داخلی راستے بند کر دیے جائیں گے۔
لابی کے تمام داخلی راستوں پر موجود اسمبلی اسٹاف کسی کو بھی ووٹنگ ختم ہونے تک اندر آنے ، نہ ہی باہر جانے دیں گے۔
اس کے بعد اسپیکر اسمبلی کے سامنے قرارداد کو پڑھیں گے۔
اسپیکر قرارداد کے حق میں ووٹ دینے والے ممبران سے کہیں گے وہ ایک قطار بنا کر ووٹ کے حق میں مختص لابی کی طرف جائیں۔۔
لابی کے داخلی دروازے پر ووٹ کے اندراج کے لیے اسمبلی کا اسٹاف موجود ہو گا، ہر رکن ووٹ کے اندراج کے مقام پر جا کر اپنا ڈویژن نمبر جو اسے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے الاٹ کیا گیا وہ بتائے گا، ہر رکن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کے ووٹ کا اندراج ہو چکا ہے۔
ممبر اس وقت تک اپنی جگہ نہیں چھوڑے گا جب تک وہ واضح طور پر اپنا ووٹ کا اندراج یقینی نہ بنا لے، ووٹ ریکارڈ کرانے کے بعد ہر رکن اپنی مختص لابی کے اندر چلا جائے گا اور تب تک باہر نہیں آ سکے گا جب تک قوائد کے تحت ووٹنگ مکمل ہونے کی گھنٹیاں نہ بجا دی جائیں۔
جب اسپیکر دیکھ لے کہ ووٹ دینے کے خواہش مند تمام ممبران اپنا ووٹ ٹھیک طریقے سے ریکارڈ کراچکے، تو وہ ووٹنگ ختم ہونے کا اعلان کرے گا۔
اس کے بعد سیکریٹری ڈویژن لسٹ اکھٹی کرے گا، ووٹوں کی گنتی کر کے نتیجہ اسپیکر کے حوالے کرے گا۔
اس کے بعد اسپیکر کی ہدایت پر دومنٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی اور تمام ارکان ایوان کے اندر واپس آ جائیں گے۔
گھنٹیاں بند ہونے پر اسپیکر اسمبلی کے سامنے نتیجے کا اعلان کرے گا۔
اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو آئین کے آرٹیکل 95 ذیلی شق 4 کے مطابق وزیراعظم نہیں رہیں گے اور پھر قواعد کی شق 32 کے مطابق ایوان بغیر کسی معمول کی کارروائی اور بحث کے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گا جس کے شیڈول کو اعلان اسپیکر کریں گے۔