پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے شروع میں مجھے کہا گیا مارچ سے حکومتیں نہیں جاتیں، میں نے مارچ میں 10 دن کا استعفیٰ کا وقت دیا، میرا مذاق اڑاتے تھے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کو اندازہ نہیں تھا جب جیالے نکلیں یہ کٹھ پتلی ان کے سامنے کوئی چیز نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے جمہوری طریقے سے اس کو گرادیا، وفاق سے بھی بھاگ گئے پنجاب سے بھی بھاگنا چاہتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ اس نے جمہوریت کا جنازہ نکالا ہے ہماری جدو جہد آئین کی ہے، خان صاحب نے شکست دیکھ کر آئین توڑا ہے، سپریم کورٹ سے بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں عدالت انصاف کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک وہیں سے بحال ہونے پر آئین بحال ہو گا، تین سال کا ظلم جو قوم نے برداشت کیا اب وقت ہے اس کو غیر متنازع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا، سالانہ میٹنگ میں ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیجنے پر ممبران کو مبارک باد پیش کی گئی، پیپلز پارٹی نے نہ ماضی میں کسی آئین توڑنے والے کو معاف کیا نہ آج کریں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی سلیکشن کے نتیجے میں پاکستان کےسارے ادارے متنازع ہوئے۔