سپریم کورٹ میں از خو نوٹس کیس میں صدر مملکت کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ امید تھی سپریم کورٹ الیکشن کی طرف جائے گی، مگر ایسا نہیں ہوا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پانچ ججوں کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل کا امکان کم ہوتا ہے، فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل کرنی ہے یا نہیں، پارٹی فیصلہ کرے گی۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میں نے اپنے دلائل میں رولنگ کا دفاع نہیں کیا تھا۔
جیو نیوز نے بیرسٹر علی ظفر سے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی تھی، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس پر کوئی تبضرہ نہیں کرنا چاہتا۔