چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی صاحبزادی سحر زریں بندیال کے مستعفیٰ ہونے سے متعلق خبروں کی پیمرا ترجمان نے وضاحت کردی۔
یہ خبر گردش کررہی تھی کہ سحر بندیال نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی شکایات کونسل کی رکن کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کی کاپی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
انہوں نے یکم اپریل کو اپنے عہدے سے استعفی دیتے ہوئے لکھا کہ وہ 2019 سے پیمرا شکایات کونسل کی رکن ہیں اور اب فیملی مصروفیات کی وجہ سے کام جاری نہیں رکھ سکتیں۔
دوسری جانب پیمرا ترجمان نے وضاحت کی کہ سحر بندیال کو پیمرا میں گریڈ 20کوئی مستقل عہدہ نہیں دیا گیا تھا، انکی تقرری وفاقی حکومت کی جانب سے 2019 میں شکایات کونسل لاہور کی ممبر کے طور پر کی گئی تھی۔
ترجمان کے مطابق سحر بندیال کی تقرری مکمل طور پر اعزازی بنیادوں پر تھی اور انہوں نے کبھی کوئی معاوضہ وصول نہیں کیا، انکی تقرری کونسل میں خاتون نمائندہ کے طور پر کی گئی۔
پیمرا ترجمان کے مطابق انکی تقرری قانون کے حوالے سے ان کےپس منظر کو مدنظر رکھ کر کی گئی، وہ امریکا اور برطانیہ سے کوالیفائیڈ ہیں اور 2013 سے وکالت کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔