وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فلائی اوور کے تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے لیے راول چوک کے دورے کے موقع پر وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے قالین بچھانے پر انتظامیہ پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دورے کے دوران ٹریفک کو نہ روکا گیا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قالین بچھانے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسے غیر ضروری اخراجات پر ملک و قوم کا پیسہ نہ ضائع کیا جائے۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہبازشریف کو راول چوک فلائی اوور کے دورے کے دوران جاری ترقیاتی کام پر بریفنگ دی گئی کہ منصوبے کا آغاز اکتوبر 2020ء میں ہوا تھا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر کہا کہ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے منصوبے پر کام مکمل نہ ہو سکا، کمپنی کو نااہلی کی وجہ سے بلیک لسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟ ماضی میں ایسے منصوبے 6 ماہ میں مکمل ہوئے، میں کئی ماہ سے یہاں سے گزر رہا ہوں، کام بند پڑا تھا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ 2 ماہ سے منصوبے پر کام بند پڑا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوامی مفاد کےمنصوبوں کو جلد مکمل ہونا چاہیے، ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، منصوبے کا آغاز 2020ء میں ہوا، مگر مکمل اب تک نہ ہو سکا، تاخیر کیوں ہوئی، کمیٹی بنا کر انکوائری کرائیں، 2 سال میں میگا پراجیکٹ بن جاتے ہیں، آپ ایک چھوٹے سے منصوبے کو 2 سال دے رہے ہیں، اس سے کیا تاثر جائے گا؟
انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے کی تحقیقات تھرڈپارٹی سے کرائی جائیں، یہ منصوبہ ستمبر تک مکمل ہو جانا چاہیے، اگر نہ ہوا تو میں سخت ناخوش ہوں گا، اگرمنصوبہ مقررہ وقت تک مکمل نہ ہوا تو اللّٰہ حافظ۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے راول فلائی اوور میں تاخیر پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ منصوبے کی تکمیل میں معیار پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کروں گا۔