اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ ان حکمرانوں نے مجھے جان سے مروانے کی کوشش کی ہے، حمزہ شہباز آرڈر دے رہا تھا، پکڑ لو ، پکڑ لو ، مار دو ، مار دو۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ انہوں نے میری اچھائی کا اچھا بدلہ دیا، کیا آج تک اسپیکر کے ساتھ کبھی اس طرح ہوا ہے؟ آج میرے ساتھ ظلم کی انتہا کر دی گئی ہے۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ یہ سب ایک پلاننگ کے تحت پوری فلم چلی، یہ اپنی طرف سے مجھے ختم کر کے گئے ہیں۔ رانا مشہود نے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے میں بے ہوش ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک پلاننگ کے تحت پوری فلم چلی، میں جاؤں کہاں؟ میں اپنے اللّٰہ کی عدالت میں جاؤں گا، عدالتیں کسی غریب کیلئے نہیں کھلتیں، امیروں کیلئے رات کو بھی عدالتیں کھلتی ہیں۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ از خود نوٹس ان کیلئے لیا جاتا ہے جن کی کوئی سفارش ہو۔
پنجاب اسمبلی میں چوہدری پرویز الہٰی بھی ہنگامہ آرائی کے نرغے میں آگئے، پرویز الہٰی ایوان میں تشدد سے زخمی ہوگئے۔ چوہدری پرویز الہٰی کو ایوان سے باہر نکال لیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں پرویز الہی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، زخمی پرویزالہٰی کے ہاتھ پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔
خواتین ارکان نے دوبارہ اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، گیلری میں موجود مہمانوں نے بھی نعرے بازی شروع کر دی۔
پی ٹی آئی کے کارکن اسپیکر ڈائس اور سیکرٹری کی سیٹ پر بیٹھ گئے۔