پاکستان سپریم کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس میں چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریسا ہلسکووا کو بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا۔
سپریم کورٹ نے پاکستان کسٹم کی درخواست پر منگل کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے چیک ماڈل کو ملک چھوڑنے سے روک دیا ۔
پاکستان کسٹمز کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ ’ٹریسا ہلسکووا کو ٹرائل کورٹ نے منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں آٹھ سال قید کی سزا سنائی تھی اور بعد ازاں انہیں لاہور ہائیکورٹ نے رہا کر دیا تھا‘۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہلسکووا کو بیرون ملک جانے سے روکا جائے کیونکہ ماڈل نے23 اپریل کے لیے اپنی ٹکٹ بک کروا رکھی تھی۔
خیال رہے کہ چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریسا ہلسکووا کو مارچ 2019 میں سیشن کورٹ نے آٹھ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
سیشن نے ملزمہ کو ایک لاکھ 13 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی، اور یہ سزا سننے کے بعد ٹریسا رو پڑیں تھیں۔
ٹریساہلسکووا کو 10جنوری 2018 کو پاکستان سے ابوظہبی ہیروئن اسمگل کرکے لے جانے کی کوشش کرنے کے الزام میں لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے چیک ماڈل کو گزشتہ سال نومبر میں بری کرکے اسی ماہ جیل سے رہا کردیا تھا۔