پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں پر پیسے لے کر حکومت گِرانے کی سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کے ثبوت دیں یا پھر صحافی برادری سے معافی مانگیں۔
عمران خان کی جانب سے بعض صحافیوں پرغیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے اور پاکستان کے خلاف سازش کا الزام لگانے پر پی ایف یو جے کا رد عمل سامنے آگیا۔
پی ایف یو جے نے کہا ہے کہ نام لیے بغیر صحافیوں پر الزامات تمام صحافیوں کو مشکوک بنانے کی کوشش ہے، وزارتِ خارجہ اور سفارت خانوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے لیے سفارتی عملے سے روابط رکھنے پڑتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ مل کر حکومتوں کا تختہ الٹنا چاہ رہے ہیں، ماضی میں بھی عمران خان نے ایک صحافی کے خلاف انتخابی دھاندلی، "35 پنکچر" کے الزامات لگائے تھے اور بعد میں اپنے الزامات کو محض "سیاسی بیانات" قرار دے دیا تھا۔
پی ایف یو جے نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ صحافی برادری سے تنازعات پیدا کرنے والے مشیروں سے ہوشیار رہیں۔ اگر پیکا آرڈیننس نافذ ہوجاتا تو پی ٹی آئی کے ہزاروں لوگ اس وقت جیل میں ہوتے، پی ٹی آئی کے جلسوں میں صحافیوں کے ساتھ بدسلوکیاں کی جارہی ہیں، صحافیوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر ان کی جانوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔