سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس سے ہمارے موقف کو مزید تقویت ملی ہے، یہ ثابت ہو گیا کہ یہ مراسلہ درست تھا اور سیاسی مداخلت ہوئی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کے اجلاس میں کوئی نئی بات نہیں کی گئی، اس کا حل یہی ہے کہ سپریم کورٹ ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دے اور وہ اس کی تحقیقات کرے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کےاجلاس کا وزیر داخلہ نے اعلامیہ دیا ہے، اعلامیہ میں کوئی نئی بات نہیں تھی، نیشنل سیکیورٹی کونسل نے گزشتہ میٹنگ کے منٹس کی توثیق کردی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہباز شریف سے پوچھنا چاہوں گا کہ اس اجلاس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرداخلہ نے پریس کانفرنس کا آغاز ای سی ایل کی نئی سفارشات سے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس سفیر پاکستان کی بریفنگ کے بعد کیا گیا، اعلامیہ کہتا ہے پاکستان کے اندرونی اور سیاسی معاملات میں مداخلت کی گئی، عوام کے شکوک و شبہات میں اضافہ ہو گیا، قوم حقیقت جاننا چاہتی ہے۔
شاہ محمود نے مزید کہا کہ آج کے اجلاس سے اس حکومت کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا جاچکا ہے۔