میہڑ کے نواحی گاؤں فیض محمد دریانی میں آگ کے متاثرین کے لیے پہنچنے والا راشن تقسیم ہونے سے پہلے ہی لٹ گیا۔ لوٹنے والے کوئی اور نہیں پولیس والے نکلے۔
جیو نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لے لیا اور 7 پولیس اہل کاروں کو معطل کردیا گیا۔ ایس ایچ او فرید آباد اور ہیڈ محرر کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے۔
گاؤں فیض محمد دریانی میں آگ کے شعلے تو ماند پڑگئے لیکن ان کی مشکلات کم نہیں ہوئیں۔ متاثرین کی امداد کے لیے نجی ادارے کی جانب سے امدادی سامان فراہم کیا گیا، امدادی سامان متاثرہ گاؤں پہنچا تو لیکن تقسیم نہیں ہوسکا۔
وہ پولیس اہل کار جنہیں متاثرین میں راشن تقسیم کرنا تھا، خود راشن کے تھیلے اپنے ساتھ لے جاتے نظر آئے۔
پولیس اہلکاروں کی اس کارروائی کو جب صحافیوں نے کور کرنے کی کوشش کی تو اہلکاروں نے ان سے بدتمیزی کی اور ان کا موبائل فون چھیننے کی کوشش بھی کی۔
جیو پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لےلیا، ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق ریپڈ رسپانس فورس کے 7 پولیس اہل کاروں کو معطل کردیا گیا جبکہ واقعہ فریدہ آباد پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آنے پر ایس ایچ او فرید آباد اختر لاشاری اور ہیڈ محرر کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے۔
دوسری طرف ڈپٹی کمشنر دادو کے مطاق متاثرہ افراد کے نقصانات کا تخمینہ لگاکر وزیراعلیٰ کو رپورٹ ارسال کردی گئی۔ جبکہ جاں بحق افراد کے ورثاء کو پانچ پانچ لاکھ اور زخمیوں کو تین تین لاکھ روپے کے چیک تقسیم کردیے گئے۔