کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے لاپتہ ہونے والی دُعا زہرہ لاہور سے مل گئی ہے۔
لاہور پولیس نے دُعا کو حفاظتی تحویل میں لے لیا، لاہور پولیس نے دُعا کی بازیابی کی اطلاع کراچی پولیس کو دیدی ہے۔
کراچی پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ لاہور سے بازیاب ہوئی لڑکی دُعا زہرہ ہی ہے۔
دُعا نے لاہور پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے لاہور آئی تھی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جلد دُعا کا ویڈیو بیان بھی جاری کیا جائے گا جس میں وہ کراچی سے لاہور جانے سے متعلق بھی بتائے گی۔
والد دعا زہرہ کا کہنا ہے کہ بیٹی کی بازیابی سے متعلق پولیس نے ابھی تک رابطہ نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سعود آباد سے لاپتہ لڑکی کیس پر پولیس کام کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ بچی کے لاپتہ ہونے کے تیسرے کیس میں والدین ابھی ایف آئی آر نہیں چاہتے۔
دُعا زہرہ کی بازیابی کی خبر پر ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد خان کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا، پولیس نکاح نامے پر ایڈریس سے لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشن کے مطابق دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، دُعا زہرہ کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس کراچی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے، ٹیمیں تشکیل دے دیں، لڑکی کو جلد تلا ش کر لیں گے۔