قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں بھرتیوں اور ترقیوں کے معاملے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر اسد قیصر نے 72 سال کے ایک شخص کو بھاری تنخواہ اور مراعات پر بھرتی کیا، عبداللطیف یوسفزئی کو ایم پی ون اسکیل دے کر قانونی امور پر ایڈوائزر بھرتی کیا گیا۔
جیو نیوز نے عبداللطیف یوسفزئی کی تعیناتی، تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات حاصل کر لیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عبداللطیف یوسفزئی کو 19 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ اور مراعات پر بھرتی کیا گیا، ایڈوائزر کی موجودگی کے باوجود نیشنل اسمبلی سیکرٹریٹ نے پرائیویٹ وکلاء کی خدمات حاصل کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ اجلاس میں ایڈوائزر کو آنریریم کی ادائیگی کے بعد 30 لاکھ روپے تنخواہ دی گئی، 2019 میں 2 سال کے لیے بھرتی کیے گئے ایڈوائزر کی ملازمت میں ایک سال توسیع کی گئی ہے۔