سابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو "فیک نیوز" شئیر کرنا مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا کرنے کے بعد ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا۔
شیریں مزاری نے امریکی اخبار سے منسوب کرتے ہوئے طنزیہ کارٹون شئیر کیا، جس میں عدلیہ کو "انکل سیم" سے شاباش لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے ساتھ ہی تبصرہ کیا کہ امریکا کی پاکستان میں حکومت گرانے کی سازش، یہ پاکستانی اداروں کے لیے کتنی شرم کا باعث ہے۔
اس ٹوئٹ کے بعد شیریں مزاری کو سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں لیا گیا، لوگوں نے ان کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ شیریں مزاری کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے، جس اخبار سے منسوب تراشہ شیریں مزاری نے شئیر کیا اس کی اشاعت دہائیوں پہلے بند ہوچکی ہے۔
اخبار 1835 سے 1924 کے درمیان شائع ہوتا تھا۔ سوال اٹھایا کہ شیریں مزاری کے دعوے کے مطابق پاکستان کے حالات حاضرہ پر یہ کارٹون اس اخبار میں بھلا آج کیسے چھپ سکتا ہے؟
جھوٹی خبر پھیلانے پر سخت تنقید پر شیریں مزاری نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا۔