• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابھی صرف ڈھائی ہفتے ہوئے ہیں عمران خان، چیخیں کیوں نکل رہی ہیں، مریم اورنگزیب

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیغام دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ابھی صرف ڈھائی ہفتے ہوئے ہیں، عمران خان صاحب چیخیں کیوں نکل رہی ہیں؟۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسجد نبویﷺ میں ہنگامہ کرنے والے افراد کی گرفتاری کے ذمے دار عمران خان ہیں، آپ نے لوگوں کو تشدد پر اُکسایا، آپ نے مسجد نبویﷺ کو سیاست کے لیے استعمال کیا، آج وہاں لوگوں کے پاسپورٹ منسوخ ہو رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو دو دو بار گرفتار کیا گیا، پھر بھی کچھ نہیں ملا، 4 سال آپ نے چوری، کرپشن کے الزامات لگائے، آپ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے کو استعمال کرتے ہوئے آپ نے جھوٹے کاغذات دیے، کچھ ثابت نہیں ہوسکا، شہزاد اکبر نے ڈیوڈ روز کو سرکاری دستاویزات دیے، آپ نے 4 سال نیب اور ایف آئی اے کو استعمال کیا، 4 سال آپ کو کیوں کرپشن نہیں ملی؟ کیونکہ تھی ہی نہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ فرح گوگی پنجاب میں عمران خان کی فرنٹ مین تھی، عمران خان واحد وزیرِاعظم ہیں جنہوں نے توشہ خانہ کے تحائف بیچے، عمران خان ایک سرکاری گاڑی اپنے ساتھ لے گئے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پی ٹی آئی کی حکومت نے کیں، 27 پاور پلانٹس بند تھے، ڈھائی ہفتے میں چل پڑے، آپ مدینہ کی ریاست کے دعویدار تھے، اپنی ذہنیت کا گند اٹھا کر مدینہ لے گئے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے مسجد نبویﷺ میں ایک خاتون کو گالیاں پڑوائیں، میں نے وہاں بھی درودشریف پڑھ کر ان کی ہدایت کے لیے دعا کی، آپ نے غریبوں کو سعودی عرب کے قوانین توڑنے پر اُکسایا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 4 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد کرپشن کی داستانیں سامنے آ رہی ہیں، کنٹینر پر بھی جھوٹ بولے اور حکومت میں ہوتے ہوئے بھی الزامات لگائے، اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف اینٹی نار کوٹکس تک کو استعمال کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف عمران خان کوئی ایک ثبوت سامنے نہیں لائے، کوئی ایک کرپشن یا اختیارات سے تجاوز کا الزام سچ ثابت نہ ہوا، شہزاد اکبر اور فرح گوگی کی کرپشن کے تمام واقعات بنی گالہ سے مل رہی ہیں، بین الاقوامی اداروں تک سے غیر قانونی طور پر سرکاری دستاویزات شیئر کیے گئے۔

قومی خبریں سے مزید