لودھراں میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ڈیڑھ سالہ بچی چل بسی، ورثاء نے بچی کی لاش اٹھا کر اسپتال میں احتجاج کیا، ایم ایس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی انکوائری کی جارہی ہے جبکہ بچی کے ورثاء نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لودھراں میں موجود بچی کے والد عبدالرزاق نے بتایا کہ وہ رات 10 بجے اپنی بیٹی کو اسہال اور الٹی کی کیفیت میں اسپتال لے کر آیا ڈاکٹروں نے اسے چیک کرکے دوائی دی اور کہا بچی ٹھیک ہے گھر لے جاؤ۔
بچی کے والد عبدالرزاق نے بتایا کہ طبعیت خراب ہونے پر دوبار بچی کو اسپتال لایا گیا لیکن توجہ نہیں دی گئی اور ڈاکٹر موبائل استعمال کرتا رہا۔
عبدالرزاق نے الزام لگایا کہ ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے اس کی بیٹی فوت ہوئی ہے۔
بچی کے والد نے وزیراعلیٰ سے انصاف فراہم کرنے اور اسپتال عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف ایم ایس اسپتال ڈاکٹر قربان حسین کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ بچی کو تین مرتبہ اسپتال لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے متاثرہ شخص کے الزامات کا جائزہ لیا جائے گا غفلت یا کوتاہی ثابت ہونے پر ڈاکٹر اور عملے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ڈاکٹر قربان حسین کا کہنا ہے کہ بچی کے ورثا نے اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔