• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت آئی ٹی نے ڈپٹی گورنر ایس بی پی کو خط لکھ دیا

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ ٹیلی کام آلات پر 100 کیش مارجن کی شرط ختم کی جائے۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک کی کیش مارجن شرط ٹیلی کام آپریٹرز کی پیشرفت متاثر کر رہی ہے، واضع ہو کہ درآمد کئے جانے والے ٹیلی کام آلات نہ ملک میں بنتے ہیں نہ یہ پرتعیش اشیاء ہیں۔

وزارت آئی ٹی کے خط میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے فیصلے سے 90 فیصد ٹیلی کام آلات کی درآمد متاثر ہورہی ہے، فیصلے سے آپریٹرز کے مالی وسائل، سسٹم اپ گریڈیشن اورٹیلی کام توسیعی منصوبے منفی اثرلیں گے۔

خط کے متن کے مطابق سو فیصد کیش مارجن شرط سے آئی ٹی وژن اور ایکسپورٹس اہداف کا حصول مشکل ہوگا، ٹیلی کام کوریج، کوالٹی اور صارفین کی استطاعت متاثر ہوگی۔

وزارت آئی ٹی کے خط میں کہا گیا کہ فیصلہ کا ایز آف ڈوئنگ بزنس اور سرمایہ کاری پر منفی اثر ہوگا، اسٹیٹ بینک سے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست ہے، ٹیلی کمیونیکیشن صارفین کا مفاد حکومت کی ترجیح ہے۔

خط میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے 7 اپریل کو177 اشیاء کی درآمد پر 100 فیصد کیشن مارجن شرط عائد کی تھی۔ کیش مارجن درآمدی اشیاء کی سو فیصد پیشگی ادائیگی کی شرط ہے۔

اسٹیٹ بینک نے 31 دسمبر2022 تک بینکوں کو پیشگی ادائیگی وصول کرنے کا پابند کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک فیصلے کی نگرانی سو فیصد ادائیگی کے ماہانہ ریکارڈ سے کررہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید