پٹرولیم اور بجلی کے نرخ نہ بڑھانے سے قومی خزانے پر 700 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا، جو کل جی ڈی پی کے ایک فیصد کے برابر بنتا ہے۔
ذرائع کے مطابق 700 ارب کا اضافی بوجھ بجلی نرخ میں 5 روپے کی کمی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے ہورہا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق یہ اضافی بوجھ جی ڈی پی کے 1 فیصد کے برابر بنتا ہے، پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمت میں اضافہ نہ ہوا تو آئی ایم ایف پروگرام متاثر ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے سے 360 ارب روپے نقصان ہو گا، پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس وصول نہ ہونے سے 250 ارب روپے محصولات کم ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ کمی سے 150 ارب روپے کی اضافی سبسڈی دینی پڑے گی۔