وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ گاڑیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، ملک کے اندر ابھی ایمرجنسی کی صورت حال ہے، عوام کو موجودہ صورت حال میں قربانی دینا پڑے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ غیر ضروری لگژری آئٹمز کی امپورٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جن غیرضروری آئٹمزکی امپورٹ پرپابندی عائد گئی ہے ان میں فوڈ آئٹمز اور تزین و آرائش کی چیزیں شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جیم اور جیولری کی در آمد پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، لیدر، چاکلیٹ اور جوسز، سگریٹ کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی گئی، اس کے ساتھ ہی امپورٹڈ کنفیکشنری، کراکری کی امپورٹ فرنیچر، فش اور فروزن فوڈ کی امپورٹ کے ساتھ ساتھ فروٹ اور ڈرائی فروٹ کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ میک اپ کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی، اس کے ساتھ ہی ٹشو پیپرز کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر درآمد پر پابندی لگائی گئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک کے اندر لوکل انڈسٹری کو فروغ دے کر روزگار کا انتظام کیاجا رہا ہے، گزشتہ حکومت نے چار سال میں قرضہ 43 ہزار ارب روپے کردیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی 9 سال حکومت خیبرپختونخوا میں رہی احتساب کمیشن کو تالا لگایا گیا، ہیلی کاپٹر اور بلین ٹری پر احتساب کمیشن پر تالا لگایا گیا، آج ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، عمران خان نے ملک کے ساتھ معاشی کھیل کھیلا، آئی ایم ایف کے ساتھ عمران خان نے معاہدہ کیا جن سے ہم نکل نہیں سکتے، مسلم لیگ ن ہمیشہ مہنگائی کو کم ترین سطح پر لائی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ فرح گوگی کے پاس پیسوں کی کم بوری آتی تھی تو پنجاب کے اندر تقرریاں شروع ہوجاتی تھیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ ملک میں گھی آٹا چینی سستا کرنے نہیں آیا، عمران خان کے دور میں خواتین نے قطاروں میں کھڑے ہوکر چینی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتوں کو دھمکیاں دیتے رہے، کہتے رہے رات کو کیوں کھلیں، سپریم کورٹ کو دھمکی دو اپنے حق میں فیصلہ آئے تو خوشی مناؤ۔ عدالتیں رات کو پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کے خلاف کھلیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابات کروانے کا فیصلہ موجودہ حکومت نے کرنا ہے، اگر انتخابات کروانا ہوتا تو تحریک عدم اعتماد سے پہلے انتخابات کروا لیتے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کوئی پاکستان کو معاشی بحران سے نکال سکتا ہے تو وہ موجودہ حکومت ہے، شہباز شریف روز آٹے چینی کی قیمت کو دیکھ کر سوتے ہیں، مہنگائی کو کم کرنے کے لیے دن رات محنت کرنی پڑتی ہے، آٹا اور چینی عمران خان کی وجہ سے درآمد ہو رہی ہے، عمران خان کا مقصد ملک میں افراتفری پھیلانا ہے، عمران خان نے سول نا فرمانی کی کالیں دیں، امپورٹڈ حکومت، امپورٹڈ کابینہ، امپورٹڈ ترجمانوں کی چار سال حکومت تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت قومی اور عوامی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی حکومت میں ڈالر 189روپے تک آگیا تھا، آئی ایم ایف کے معاہدے پر پی ٹی آئی حکومت نے دستخط کیے تھے، پی ٹی آئی دور میں روزانہ وزیرخزانہ بدلا جاتا تھا، چار سال پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان آج بھی خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کررہے ہیں، عمران خان، آپ عدالتوں کو دھمکیاں دیتے رہے، آپ کو الیکشن کروانا تھا تو عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے کروا دیتے، آپ جتنا مرضی ڈانس کریں، دھمال ڈالیں، عوام جانتے ہیں کہ آپ کا مقصد ملک میں انتشار پیدا کرنا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے کہا کہ آئین شکنی ہوئی ہے، عمران خان آپ اداروں پر حملہ آورہو رہے ہیں، عمران خان آپ توشہ خانہ کی چوری سے نظر نہیں ہٹاسکتے، عمران خان ہم ملک سے آپ کا گند صاف کر رہے ہیں، ملک کے اندر معاشی دہشت گردی عمران خان نے کی، عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پر معاہدے کیے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں میں سے ایک نوکری بھی نہیں دی، موجودہ حکومت اتحادیوں کا ووٹ لے کر بنی ہے، موجودہ حکومت پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کی وجہ سے نہیں بنی، عمران خان اب خط نہیں لہراتے،عوام کو خط کی اصلیت معلوم ہوگئی ہے، انتخابات کا حق عمران خان کے پاس عدم اعتماد سے پہلے تھا، انتخابات گالیاں دے کر نہیں کروائے جا سکتے، انتخابات کا فیصلہ مسلم لیگ ن اور ان کے اتحادیوں کا ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو ڈالر کی قیمت ٹی وی سے معلوم نہیں ہوتی، کل فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیرضروری آئٹمز پر پابندی لگائی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی کی حکومت میں ملک کے اندر تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر تھا، 2018میں ڈالر 115 پر تھا، تحریک انصاف کے دور حکومت میں فارن ریزرو کا برا حال تھا، جتنے امپورٹ ہو کر آئے تھے، آج ایکسپورٹ ہوکر باہر چلے گئے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں ملکی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، 90 دن میں کرپشن ختم کرنے جو آئے تھے انہوں نے ملک میں کرپشن کی۔