• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار سال جو ہوتا رہا، اس پر از خود نوٹس لیا جائے، رانا ثنا اللّٰہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا ہے کہ عدالت سے استدعا کریں گے چار برس میں جو کچھ ہوتا رہا اس پر از خود نوٹس لیا جائے۔

لاہور میں عدالت کے باہر عطا تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ غریب آدمی کے منہ سے نوالہ چھیننا مسلم لیگ ن کی حکومت کو گوارہ نہیں، اگر وزیر اعظم شہباز شریف کو ہر طرف سے سپورٹ ملے تو ملک کو بحران سے نکال سکتے ہیں، ہمارے ہاتھ پاؤں باندھے گئے تو ہو سکتا ہے اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر عوام کے پاس جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کو سرپرائز نہیں دیں گے، اتحادی حکومت میں شامل تمام جماعتوں کا فیصلہ ہے کہ ہم اپنی مدت پوری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت میں نواز شریف صاحب ویڈیو لنک کے ذریعے شامل تھے، لوگوں کے مسائل حل کرنے سے روکا گیا تو جو ذمہ دار ہیں انہیں بھگتنا پڑے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے خلاف چار سال تک ظلم اور زیادتی کا سلسلہ چلتا رہا، ان معاملات پر بھی از خود نوٹس لیا جانا چاہیے، ہم عدالت عظمیٰ اور چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جاری نہیں رہتا تو معیشت متاثر ہوگی، ہم خوف زدہ نہیں یہ لانگ مارچ لے کر آئیں ان کا استقبال کریں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مریم نواز سے متعلق نازبیا زبان استعمال کی، انہوں نے گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا، ہمارا مشرقی معاشرہ ہے، صدیوں پر محیط روایات ہیں، ہماری خواتین اپنے خاندان کی عزت کی خاطر صبر کیساتھ زندگی گزارتی ہیں، مجھے لگتا ہے عمران خان صاحب کا اپنا تجربہ کچھ خراب ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کے بیان اور رانا ثنا اللّٰہ کو موت کی چکی میں ڈالنے کا نوٹس تو نہیں لیا گیا، انہیں منشیات کیس میں گرفتار کیا گیا لیکن نوٹس نہیں لیا گیا، ہم نے چار سال انتقامی کارروائیوں کا سامنا کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نازیبا گفتگو سے ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید