جماعت اسلامی کراچی کے تحت کراچی کارواں نکالا گیا، جس میں حافظ نعیم الرحمان نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔
کراچی کارواں کا آغاز نمائش چورنگی سے ہوا، جو لسبیلہ، ناظم آباد، نارتھ کراچی، سہراب گوٹھ، عائشہ منزل سے گزرا۔
کارواں کا جگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا، اس دوران مختلف علاقوں سے قافلے اس میں شامل ہوتے رہے اور کارواں آگے بڑھتا رہا۔
حافظ نعیم الرحمان نے شرکاء سے نمائش چورنگی، حیدری، یوپی موڑ پر خطاب کیا، کارواں لیاقت آباد سپر مارکیٹ پہنچ کر جلسے میں تبدیل ہوگیا۔
اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے بغیر بلدیاتی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک چلانے والے شہر کو چلانے والا کوئی نہیں ہے، جنہیں عوام نے ووٹ دیے وہ منظر سے غائب ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے شہر کے مسائل کا ذمے دار صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو قرار دیا اور کراچی چارٹر کے ذریعے مطالبات رکھ دیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میں دوبارہ مردم شماری کرائیں، بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنایا جائے، پانی کے لیے کے فور اور دیگر ادھورے منصوبے فوری مکمل کیے جائیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا شہر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، مجرموں کے علاوہ ہر سیاسی جماعت کے کارکن کے لیے دروازے کھلے ہیں۔