وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس کے دوران ’وزیراعلیٰ عوامی سہولت پیکج‘ کی منظوری دی گئی۔
اسی طرح پنجاب بھر میں سستے آٹے کی فراہمی پر 200 ارب روپے سبسڈی کے فیصلے کی توثیق کردی گئی۔
صوبے میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 160 روپے سستا کرنے کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی جس کے ساتھ ہی 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 490 روپے ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں قومی یکجہتی اور بھائی چارے کا اظہار کیا گیا۔
پنجاب کابینہ نے خیبر پختونخوا حکومت کو گندم دینے کی منظوری دے دی، اجلاس میں گندم جاری کرنے کی پالیسی کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی۔
صوبائی کابینہ نے پاسکو سے گندم خریدنے کی اجازت دے دی، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے نئے بورڈ کے قیام کی منظوری بھی دے دی گئی۔
خواجہ احمد حسان پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے نئے بورڈ کے وائس چیئرمین ہوں گے۔
کابینہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ اور اسٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کی ازسرنو تشکیل کی منظوری دی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے نئے صوبائی وزراء کو مبارکباد دی، وزراء نے اظہار اعتماد کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے اظہارِ تشکر کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب کو آگے لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈالی گئیں اور کابینہ کی تشکیل میں بےپناہ تاخیر کی گئی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ اگر ہم سے مخلوق کی خدمت کا کام لینا چاہ رہا ہے تو کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مایوسی کے دور میں ہمیں امید کی کرن بننا ہے، صورتحال ’اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے‘ کے مصداق ہے۔