اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کو آج نئی دہلی کے لیے روانہ ہونا تھا لیکن ایک مرتبہ پھر ان کا دورہ بھارت کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع بینی گینٹز کو اپوزیشن سے ایسا کوئی رکن پالیمنٹ نہیں مل سکا جو ان کی غیر موجودگی کے دوران پارلیمانی کارروائی میں شرکت نہ کرے۔
اسرائیلی قانون کے مطابق جب اتحادی حکومت کا کوئی رکن پارلیمان کی کارروائی میں شرکت نہیں کرسکتا تو اس کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے ایک رکن کو بھی پارلیمانی کارروائی ترک کرنا پڑتی ہے تاکہ منصفانہ ووٹنگ ہوسکے۔
جن صحافیوں کو اسرائیلی وزیر دفاع کے ساتھ بھارت جانا تھا انہیں دورہ منسوخ ہونے کے بعد آج دوپہر گھر بھیج دیا گیا۔
خیال رہے کہ بینی گینٹز، اسرائیل اور بھارت کے سیکیورٹی تعلقات کے 30 برس مکمل ہونے پر بھارت جارہے تھے۔
اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدے ہونا تھے۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کا دورہ بھارت ملتوی ہوا ہے۔
اسرائیل اور بھارت میں اربوں ڈالر کا خصوصی دفاعی معاہدہ متوقع ہے.
خیال رہے کہ بھارت اسرائیل سے دفاعی ساز و سامان درآمد کرنے والے بڑے ممالک میں سے ہے۔