اقتدار سے باہر عمران خان پاکستان کے ٹوٹنے کی باتیں کرنے لگے، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان لوگوں کو اقتدار سے نہ نکالا تو ملک کے نیوکلئیر اثاثے چھین جائیں گے اور ملک کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائے گی اور پاکستان کے تین ٹکڑے ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر اس وقت اسٹیبلشمنٹ صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں آپ کو لکھ کر دیتا ہوں یہ بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی کیونکہ ملک دیوالیہ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ’اگر ہم دیوالیہ کر جاتے ہیں تو پاک فوج ہِٹ ہوگی، جب فوج ہِٹ ہوگی تو ہم سے ایٹمی پروگرام لے لیا جائے گا‘۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر درست فیصلے نہ ہوئے تو پاکستان کے تین ٹکڑے ہو سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے متنازع بیان پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی پاکستانی ملک کے ٹکڑے کرنے کی بات نہیں کرسکتا، یہ زبان ایک پاکستانی کی نہیں بلکہ مودی کی ہے۔
آصف زرداری نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اقتدار ہی سب کچھ نہیں ہوتا، بہادر بنو اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر سیاست کرنا سیکھ لو۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تین ٹکڑے کرنےکی خواہش ہمارے اور ہماری نسلوں کے جیتے جی پوری نہیں ہوسکتی، انشاء اللّٰہ پاکستان تا قیامت آباد رہے گا۔
آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ عمران خان کے ناپاک بیان پر گلی گلی احتجاج کریں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ ذہنی بیمار شخص ہی ایسی باتیں کرسکتا ہے، یہ شخص کہتا ہے پاکستان جام کردو۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اداروں سے ایسی سپورٹ کسی کو نہیں ملی، آج یہ اداروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی نے کہا کہ عمران خان اقتدار سے محروم ہونے کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں۔
سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ 22 کروڑ عوام اور پاک فوج پاکستان کے محافظ ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عدالت عظمیٰ عمران خان کے پاکستان مخالف بیانات کا نوٹس لے۔