پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ چلانے کی بات ہورہی ہے، کیا نواز شریف اور آصف زرداری میرے اوپر غداری کا مقدمہ چلائیں گے؟ غداری کا مقدمہ کرکے عمران خان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بونیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیوٹرل اچھی چیز ہے لیکن ملک کا دفاع بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف جن کا سب کچھ باہر ہے کیا وہ مجھ پرغداری کا مقدمہ چلائیں گے، کیا سزا یافتہ نواز شریف فیصلہ کرے گا کہ میں غدار ہوں، یہ وہ لوگ ہیں جو تیس سال سے حکومت کر رہے ہیں، 30 سال حکومت آپ نے کی اور مقروض عمران خان نے کیا۔
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کے ہندوستان کے کاروبای طبقے سے گہرے تعلقات ہیں، نواز شریف نے کبھی مودی کے خلاف ایک بات نہیں کی، نواز شریف کے منہ سے کبھی کلبھوشن کا نام نہیں نکلا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آصف زرداری ملک کی سب سے بڑی بیماری ہے، زرداری کی بیماری پیسہ ہے، پیسہ دیکھ کر اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوجاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے مجھ پر کیس کرکے جیل میں ڈال دیا جائے، جیل تو چھوٹی چیز ہے میں اپنی جان دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے تھے، وکیلوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آپ کو انتظار کرنا پڑے گا، کچھ چیزوں کی وضاحت ہونی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میری قوم مجھے 40 سال سے جانتی ہے ہمیشہ پر امن احتجاج کیا ہے، نہ کبھی قانون توڑا نہ قانون کی خلاف ورزی کی، ہم نہیں چاہتے کہ رینجرز، پولیس اور فوج سے تصادم ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کا دباؤ برداشت کیا، قیمتیں نہیں بڑھائیں، میں امپورٹڈ حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے والا نہیں ہوں، یہ سب سے پہلے نیب اور اپنے خلاف کرپشن کے کیسز ختم کرنے جارہے ہیں، ان کے سب کیسز معاف ہو جائیں گے، سب کو این آر او مل جائے گا، یہ پاکستان کے انصاف کے نظام کا مذاق اڑا رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو ملا کر میچ فکس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بے دردی سے جس طرح شیلنگ کی ایسا کسی جمہوری حکومت میں نہیں دیکھا، کبھی اپنے شہریوں پر کوئی ملک ایسا نہیں کرتا، یہ لوگوں کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک لیٹر پیٹرول ہمارے ساڑھے تین سال میں 56 روپے 90 پیسے اور ان کے دو ماہ میں 60 روپے مہنگا ہوا، لوگوں پر بجلی کی قیمت کا بم گرایا جا رہا ہے، انہوں نے دو ماہ میں فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 10روپے کا اضافہ کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف ہم سے بھی قیمت بڑھانے کا کہہ رہا تھا، ان کا پیسہ اور بچے باہر ہیں، ان کو یہاں مہنگائی سے کیا فرق پڑتا ہے، ہم نے بجلی کی قیمت بڑھنے سے روکی، پیٹ کاٹ کر عوام کو بچایا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک بھی نجی دورہ نہیں کیا، میرا گھر پاکستان ہے، یہ امریکا اور آئی ایم ایف کے غلام ہیں، یہ باہر سے ڈکٹیشن لیتے ہیں، اگر میرا پیسہ بھی باہر پڑا ہوتا تو میں ان کو ایبسولوٹلی ناٹ نہیں کہتا، یہ کبھی ان کے سامنے بات نہیں کرسکتے۔
عمران خان نے کہا کہ پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر ایک ہفتے میں بڑھا دیے گئے اور عام آدمی کا نہیں سوچا گیا، ڈالر مہنگا ہونے سے مزید مہنگائی آئے گی، روپے کی قدر میں تیس فیصد کمی ہوئی ہے،2 ماہ میں ایکسپورٹس میں 10 فیصد کمی آگئی۔