وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شوکت ترین کی پریس کانفرنس تھی کہ پیٹرول پر 30 روپے بڑھانا ہے اور 17فیصد ٹیکس عائد کرنا ہے، شوکت ترین پروفیشنل خیانت نہیں کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں 4 وزرائے خزانہ تبدیل کیے گئے، جو لوگ معیشت پر چیخیں مار رہے ہیں، ان کو وزیر اعظم نے کارکردگی کی بنیاد پر وزارت سے نکالا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یونس ڈھاگا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے غلط معاہدے ہو رہے ہیں، 30 روپے پیٹرول بڑھے گا اور 17 فیصد اس پر ڈیوٹی عائد ہوگی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے غلط معاہدوں کی وجہ سے عوام مہنگائی کا بوجھ برداشت کر رہے ہیں، نظمیں لگا کر، جھوٹ اور منافقت کرکے عمران خان عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بند کمروں میں دستخط ہوئے جس کے مطابق 30 روپے پیٹرول بڑھانا اور17 فیصد ڈیوٹی عائد کرنا شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمت کا تعین کرنا صوبوں کی ذمے داری ہے، کے پی پولیس کو وفاق اور پنجاب کی پولیس سے لڑوایا گیا، ہم دیکھیں گے اور کرکے دکھائیں گے، پاکستان سے کارٹلز اور مافیا کا خاتمہ بھی کریں گے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان صاحب، پاکستان نا لائقوں، چوروں، کارٹلز کے خلاف جاگ اٹھا ہے، یہ بدتمیزی، بدتہذیبی، مہنگائی آپ کی دی ہوئی ہے، آپ معلوم نہیں کس دباؤ میں ہوتے ہیں جب تقریر کرتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 11 روپے کا یونٹ 26 روپے پر چلا گیا تھا، گھی 150 سے 550 روپے پر ان کے دور میں گیا تھا، کالے چشمے پہن کر مہنگائی پر بات ہو رہی ہے، ہم پیٹرول 87 روپے پر چھوڑ کرگئے تھے، سکون کریں، کوئی گولی کھائیں، ایسی حالت میں ٹی وی پر نہیں آنا چاہیے۔