• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے، وزیر اعظم


وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 75 برس بعد بھی ہمیں سبق نہیں سیکھنا، سیاست ہی کرتے رہنا ہے؟، ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے۔

لاہور میں اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قرض پر رہنے والا ملک کب تک زندہ رہے گا، اس وقت دنیا میں ہمیں سب سے آگے ہونا چاہیے تھا، پاکستان کو آگے چلانا ہے تو گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہوگا۔

اسپتال چلانے والے قابل فخر پاکستانی ہیں، شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ اسپتال کی تقریب میں شرکت میرے لیے باعث مسرت ہے، غریب افراد کے لیے ایسے منصوبے شروع کرنیوالے دین و دنیا کما رہے ہیں، اسپتال چلانے والے قابل فخر پاکستانی ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کو ایسے اداروں کے حوالے کریں جن کا دنیا میں نام ہے، قومیں علم اور ٹیکنالوجی سے ترقی کرتی ہیں، صحت اور تعلیم پر کمپرومائز نہیں ہونا چاہیے، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں پاکستان بہت آگے بڑھ سکتا ہے، قومیں صف بندی اور پلاننگ سے بنتی ہیں۔

 آگے جانا ہے تو انا اور ضد کو چھوڑنا ہوگا، وزیر اعظم

انہوں نے مزید کہا کہ آگے جانا ہے تو انا اور ضد کو چھوڑنا ہوگا، پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ہم سب کو زندگی کے تمام طبقوں میں مثال پیش کرنا ہوگی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اچھے لوگ کسی بھی حکومت کیساتھ کام کریں تو اسے سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے، ہمیں اپنی پسند نا پسند سے بالاتر ہونا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ کوئی آئے کوئی جائے تعلیم، صحت، صنعت اور دیگر اہم شعبوں پر سیاست کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق مجھے علم ہے، وزیر اعظم

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق مجھے علم ہے، بجلی کے منصوبے موجود ہیں، تیل اور گیس مہنگا منگوانا پڑ رہا ہے، ساڑھے 3 سال ملک میں جو ہوا اسکا حساب لینا ہے کہ نہیں، یا صرف مجھ سے حساب لینا ہے۔

صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب سے کہا ہے کہ رش کے اوقات میں میٹرو کے ٹکٹ آدھے کردیں۔

 بنگالی بوجھ نہیں تھے، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ سود پر قرآن کریم میں جو کہا گیا اس کی حکم عدولی کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، دنیا میں ہمیں اسلامی بلاک میں آگے ہونا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگالی بوجھ نہیں تھے انہیں بوجھ بنا کر پیش کیا گیا، کہا گیا بنگالیوں سے جان چھڑوائیں، آج بنگلادیش کی ایکسپورٹ 40 اور ہماری 27 ارب پر ہے۔

قومی خبریں سے مزید