ممتاز ٹی وی اینکر، مقرر اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے، وہ کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے، تیسری شادی کی نا کامی پر عامر لیاقت حسین صدمے میں تھے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں بہت افسوس ہوا کہ ان پر تہمت اور بہتان لگایا گیا۔ انہوں نے چُھپ کر نکاح نہیں کیا، جو کیا وہ سب کے سامنے تھا۔
واضح رہے کہ ملازمین کی اطلاع پر عامر لیاقت کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی، ملازمین کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات عامر لیاقت کے دل میں تکلیف ہو رہی تھی انہیں اسپتال جانے کا کہا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق عامر لیاقت کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا، ان کی میت پوسٹ مارٹم کیلئے جناح اسپتال بھجوادی گئی۔
ایس ایس پی ایسٹ نے عامر لیاقت حسین کے گھر کا معائنہ کیا، فارنزک عملے سمیت دیگر تحقیقاتی حکام نے شواہد جمع کیے۔
پولیس کے مطابق عامر لیاقت کے ساتھ ان کے دو ملازم رہتے تھے، پوسٹ مارٹم رپورٹ سے کافی چیزیں کلیئر ہوجائیں گی۔
عامر لیاقت دو بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وہ وزیر مملکت برائے مذہبی امور بھی رہے، وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زردادی، آصف زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عامر لیاقت کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔