الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی سمیت پنجاب اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز 41 کروڑ 43 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، انہوں نے 13 کروڑ 64 لاکھ روپے کے 11 رہائشی گھر ظاہر کیے ہیں۔
حمزہ شہباز کی 3 زرعی زمینوں کی مالیت 3 کروڑ 97 لاکھ روپے ہے، انہوں نے خود کو 9 کروڑ 71 لاکھ روپے کا مقروض بھی ظاہر کیا ہے۔
حمزہ شہباز کی پہلی اہلیہ 50 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں، جبکہ ان کی دوسری اہلیہ 3 کروڑ 74 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی 23 کروڑ 14 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے ہیں۔
پرویز الہٰی نے 6 کروڑ 78 لاکھ روپے کی غیر زرعی زمین ظاہر کی ہے، انہوں نے فلور مل کی مالیت 99 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ 10 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری 2 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سبطین خان 1 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
سبطین خان نے زرعی اراضی کی مالیت ظاہر نہیں کی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی وزیر اویس لغاری 44 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار 5 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔
علیم خان 1 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سابق صوبائی وزیر مراد راس 38 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
پی ٹی آئی کے رکنِ پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید 18 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق رکنِ پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے 9 کروڑ 94 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔
انہیں 2 گھر تحفے میں ملے ہیں، تاہم انہوں نے تحفے میں ملنے والے گھروں کی مالیت ظاہر نہیں کی۔
رکنِ پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے 35 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق عظمیٰ بخاری 24 لاکھ روپے مالیت کی اثاثوں کی مالک ہیں۔
سابق وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اثاثوں کی مالک ہیں۔