امریکی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ، معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک کی ٹرانس جینڈر بیٹی کے اپنے نام سے والد کا نام ہٹائے جانے کے فیصلے پر والدہ (ایلون مسک کی سابقہ اہلیہ) کی جانب سے فخر کا اظہار کیا گیا ہے۔
ایلون مسک کی بیٹی زاویار الیگزینڈر مسک کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی صنف کے بعد اپنا نام بھی تبدیل کریں گی، زاویار کی جانب سے عدالت میں اپنے والد کا نام اپنے نام سے ہٹائے جانے سے متعلق درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
ایلون مسک کی بیٹی اپنی صنف تبدیل کروانے کے بعد خود کو ’ویوین جینا ولسن‘ کہلوانا چاہتی ہیں۔
بیٹی کے اس فیصلے پر اُن کی والدہ، ایلون مسک کی سابقہ اہلیہ جسٹن مسک کا بھی ردِ عمل سامنے آ گیا ہے۔
جسٹن کا اپنی بیٹی کے فیصلے پر کہنا ہے کہ ’میرے 18 سالہ بچے نے مجھے بتایا کہ اس کا بچپن عجیب گزرا، اور اس بات پر میں حیران ہوں کہ میں اس وقت اتنی ہی مطمئن ہوں جتنی میں نظر آ رہی ہوں۔‘
جسٹن کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی بیٹی کو جواب دیا ہے کہ ’مجھے تم پر بہت فخر ہے، مجھے اپنے آپ پر فخر ہے!‘
واضح رہے کہ ایلون مسک کی ٹرانس جینڈر بیٹی زاویار الیگزینڈر مسک نے یہ درخواست اپریل 2022ء میں لاس اینجلس کی ایک عدالت میں جمع کرائی تھی۔
ایلون مسک کی منحرف بیٹی زاویار نے عدالت میں درخواست جمع کرواتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اپنی صنفی شناخت مرد سے عورت میں بدلنے کے لیے نیا نام رجسٹر کرانا چاہتی ہے۔