پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز اب پنجاب کے آئینی وزیراعلیٰ نہیں رہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حمزہ کے پاس اب 186 ووٹ نہیں رہے اس کے پاس 172 اور ہمارے پاس 173 ووٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ لاہور ہائی کورٹ دوبارہ وزیراعلیٰ کے الیکشن کا کہہ دے۔ عین ممکن ہے لاہور ہائی کورٹ وزارت اعلیٰ کے انتخاب کو کالعدم قرار دے اور دوبارہ انتخاب کا حکم دے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ کل تک پنجاب میں ایک نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے، پنجاب کی بیوروکریسی سے کہتا ہوں کوئی خلاف قانون قدم نہ اٹھائیں اور اپنی غیر جانبداری کو یقینی بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی بے یقینی کی صورتحال ہے اس حکومت نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے، جبکہ خواص بھی ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے ملک میں جاری بجلی کے بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دیہات میں 14، 14 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جبکہ کراچی میں بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سے زیادہ امریکا کے سامنے کھل کر کوئی نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اب تو وزارت خارجہ کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، چین نے ہمیں اپنی کانفرنس میں بلایا تک نہیں، یہ ہماری خارجہ پالیسی ہے۔
شاہ محمود نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کچھ ایسے ہاتھ ہیں جو نظر نہیں آرہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔