چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان سے عمران خان کی ہدایت کے بارے میں سوال پوچھ لیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پی ٹی آئی کی درخواست پر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ بابر اعوان بتائیں، عمران خان نے کیا ہدایات دی ہیں؟ جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کی رائے سے عدالت کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملکی اداروں کا احترام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حمزہ کو قائم مقام وزیراعلیٰ کے طور پر 17 جولائی تک قبول کیا ہے، عمران خان کا کہنا ہے کہ آئی جی پولیس، پنجاب الیکشن کمشنر اور چیف سیکریٹری قانون پر عمل کریں۔
بابر اعوان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے جن حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں وہاں پبلک فنڈز استعمال نہیں ہوں گے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے پرویز الہٰی سے سوال کیا کہ کیا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ اجلاس اسمبلی ہال میں ہوگا؟ جس کے جواب میں پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے ہمیشہ پروڈکشن آرڈر جاری کرتا رہا ہوں۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت تیار ہے کہ دوبارہ انتخابات ضمنی الیکشن کے تین چار روز بعد ہوگا، حمزہ شہباز دوبارہ انتخاب تک وزیراعلیٰ رہیں گے۔
امتیاز صدیقی کا کہنا تھا کہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔